اگر وزیراعلیٰ عدالتوں نے مقرر کرنے ہیں تو پارلیمنٹ کو تالے لگا دیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ عدالتوں نے مقرر کرنے ہیں تو پارلیمنٹ کو تالے لگا دیں ، فل کورٹ کا مطالبہ مسترد ہونا مطلب فیصلہ ناانصافی پرآنا تھا،غلطی بھی ہوئی تو لاڈلے حق میں ہوئی، پہلے ہمارے25 ممبراب چودھری شجاعت کے10 ممبر دے دیے، اس بار انصاف اور عدل کا قتل ہوا .
انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پورا یقین تھا کہ فل کورٹ نہیں بنے گا، فل کورٹ کا مطالبہ اس لئے مسترد ہوا کیونکہ یکطرفہ اور ناانصافی پر مبنی فیصلہ آنا تھا، لاڈلے کو نوازنے کیلئے فل کورٹ کا مطالبہ مسترد کر دیا گیا، چند ہفتے پہلے کچھ اور فیصلہ دیا، نئے فیصلے میں اپنے ہی فیصلے کو اڑا کر رکھ دیا گیا، فیصلے میں لکھا ہے کہ جج سے اگر غلطی ہو جائے تو اس کی تصحیح ہونی چاہیئے، غلطی بھی ہوئی تو لاڈلے حق میں ہوئی، اس بار انصاف اور عدل کا قتل ہوا .


ہمارے25 ممبر بھی عمران خان کو دیدیئے گئے اور چودھری شجاعت کے 10 ممبر بھی، ثاقب نثار نے عمران خان کو صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ دیا، شوکت عزیز صدیقی نے سب کچھ کھول کر رکھ دیا تھا لیکن انہیں نہیں سنا گیا، تصحیح کرنی تھی تو ارشد ملک کے فیصلے کی کرتے، یہ تصحیح کرنے کی بجائے زیادتی در زیادتی کر رہے ہیں . عدالت کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے آئین سازی نہیں، آپ کہتے ہیں پارٹی ہیڈ کچھ نہیں ہوتا پارلیمانی پارٹی ہوتی ہے، اگر وزرائے اعلیٰ عدالتوں نے مقرر کرنے ہیں تو پارلیمنٹ کو تالے لگا دیں، تین رکنی بینچ نے وزارت اعلیٰ پرویز الہیٰ کو سونپی ہے، نواز شریف ہو تو آئین کی تشریح اور ہوتی ہے عمران خان ہو توکچھ اور .
ڈپٹی اسپیکر عمران خان کا ہو تو اسے نہیں بلایا جاتا . انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک ہی چیز محفوظ ہے وہ ہے فارن فنڈنگ کیس، عمران خان نے ساڑھے تین سو انٹرنیشنل کمپنیوں سے فنڈنگ لی، ان کمپنیوں میں بھارتی اور اسرائیلی کمپنیاں شامل ہیں، اقامہ پر ملک کے منتخب وزیراعظم کو نکال دیا اور پارٹی صدارت بھی چھین لی، اس وقت پارٹی ہیڈ کی اہمیت ہوتی تھی اب پارلیمانی پارٹی کی ہو گئی ہے، مریم نواز نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن سے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنائے .

. .

متعلقہ خبریں