اب سوال اٹھے گا کہ ہم نے معاشی حالات تین ماہ میں کنٹرول کئے،جاوید لطیف

لاہور (قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ ہمیں اداروں کی بات نہیں سننی چاہیے تھی اور فوری طور پر الیکشن میں چلے جانا چاہیے تھا . اداروں نے ن لیگ کی حکومت کو کبھی دل سے قبول نہیں کیا اور رکاوٹیں جاری رہی ہیں .

مسلم لیگ ن کے رہنما نے جیو نیوز کے پروگرام آپس کی بات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو دیکھنا یہ چاہیے ہم حکومت میں آئے کیوں اور جس مقصد کے لیے آئے کیا وہ مقاصد پورے ہوئے یا نہیں .
یہ بھی ساری دنیا جانتی ہے کہ اگر یہ سال اور حکومت کر جاتے،سارا ملبہ اور گند ان کا ہمارے کاندھوں پر ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے،اور کسی حد تک ملبہ پڑ بھی گیا ہے . جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ 17جولائی کا فیصلہ یہ بتا رہا ہے،وجہ یہ تھی کہ جب ہمیں یہ بتایا جا رہا تھا اور جو ہم دیکھ بھی رہے تھے کہ پاکستان کے معاشی حالات انہوں نے کس قدر بگاڑ دیے .
اب سوال یہ اٹھے گا کہ ہم نے کون سے 3 ماہ میں کنٹرول کر لیے . نہ ہم نے کنٹرول کر سکے اور نہ درست سمت میں لے کر جا سکے . واضح رہے کہ دو روز قبل جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے ہی ہم حکومت میں آنے کے حق میں نہیں تھے ،میں کابینہ میں کہتا رہا ہوں اگر گوگی،بشریٰ بی بی اور بنی گالہ پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے تو کس لیے حکومت میں ہیں . ایک انٹرویومیں جاوید لطیف نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی تو بتاچکے ہیں کہ کیسے بینچ بنتے ہیں،ہم پر الزام تھا،ہم نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا، پی ٹی آئی والے رات میں سپریم کورٹ کی دیواریں پھلانگیں توکہا جاتا ہے کہ یہ ان کے جذبات ہیں .
انہوں نے کہا کہ 2018 میں شیر کی پرچی والے کو ووٹ ڈالنے نہیں دیا جاتا تھا،ہمارا حال یہ ہے کہ یہ ہمارا ملک ہے،ہم کس کے خلاف جتھے لے کر جائیں،مسائل کے حل کے لیے پلیئنگ فیلڈ دینا ہوگی . لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان پاکستان کو سری لنکا بنانے کی طرف لے جارہا ہے .

. .

متعلقہ خبریں