کرنل لئیق اور کزن کی شہادت، دہشتگردوں کے زیر حراست ہونے یا نہ ہونے سے متعلق انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)حکومت بلوچستان کی جانب سے بلوچستان کے علاقے زیارت میں کرنل لئیق اور ان کے کزن کی شہادت کے بعد آپریشن کے دوران مرنے والے 9 مبینہ دہشتگردوں کے زیر حراست ہونے یا نہ ہونے سے متعلق انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا گیا ہے . بلوچستان ہائیکورٹ کےجج جسٹس اعجاز سواتی کمیشن کی سربراہی کریں گے .


جوڈیشل کمیشن کی سربراہی کے لیے بلوچستان حکومت کی جانب سے جسٹس اعجاز سواتی کا تقرر کیا گیا جس کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا . نوٹیفیکیشن کے مطابق جوڈیشل کمیشن انکوائری مکمل کرکے 30روز میں رپورٹ حکومت کو جمع کرائے گا . کمیشن تعین کرے گا کہ زیارت آپریشن میں مارے گئے افراد لاپتہ افراد میں سے تھے یا نہیں . واضح رہے کہ زیارت آپریشن میں مغوی کرنل لئیق بیگ اوران کیکزن کی بازیابی کیلئے اوربعد میں آپریشن میں 9 افراد مارے گئے تھے .
حکومت بلوچستان نے زیارت آپریشن کی عدالتی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیاتھا . صوبائی محکمہ داخلہ نے ہائیکورٹ کیجج سے جوڈیشل انکوائری کیلیے رجسٹرار کو مراسلہ لکھا تھا . محکمہ داخلہ کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں ہائیکورٹ کے معزز جج کی نامزدگی کی درخواست کی گئی تھی، 16 جولائی 2022ء کو بتایا گیا کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے علاقے زیارت میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 2 دہشت گرد ہلاک جب کہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا .
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے زیارت کے علاقے ورشوم میں مغوی عمر جاوید کی بازیابی کیلئے آپریشن کیا اور دہشتگردوں کے ٹھکانے کا سراغ لگا کر اس کا صفایا کر دیا گیا . آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد مارے گئے، بدقسمتی سے عمرجاوید شہید کی لاش قریبی نالے سے ملی . ابتدائی اندازے کے مطابق دہشتگردوں نے عمرجاوید کو اغوا کے فوری بعد شہید کردیا گیا تھا .

. .

متعلقہ خبریں