ایسےاقتدار کاکیا فائدہ؟ جس میں ہاتھ بندھے ہوں،جاوید لطیف

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے 1993ء میں ڈکٹیشن لینے سے انکار کیا اب بھی ان کی آمد سے سیاست کا نیا دور شروع ہوگا نواز شریف کی سزاؤں کو ختم کرنے کے لئے قانون سازی کی ضرورت ہے اس میں کون لوگ رکاوٹ ہے ہمیں قوم کے سامنے سچ رکھنا ہوگا . روزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق اگر

اب بھی ان کی بے گناہی ثابت نہ کرسکے تو اقتدار کے بعد وا ویلا کسی کام کا نہ ہوگاعمرانی حکومت کے اسکینڈلوں کے مجرمان کو بے نقاب نہ کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہڑے میں کھڑا نہ کرنے پر قوم یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ ایسا اقتدار لینے کا کیا فائدہ؟ جس میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوں ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک انصاف کے رہنماء انجینئر رانا اسد اللہ خان اور ان کے بھائی رانا سیف اللہ رکن پنجاب بار کونسل کی درجنوں سیاسی کارکنوں سابق ناظمین کونسلروں وکلاء اور راجپوت برادری کے اکابرین کے ہمراہ نواز لیگ میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جھوٹے ہائی جیکنگ کیس میں سزا کے حقائق عوام کے سامنے لانا پڑیں گےنواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بننے کی خاطر پاکستان آئیں گے حکومت لینے کا فیصلہ ملک کو سری لنکا بننے سے بچانے کی خاطر کیا مگرہم عید کے موقع پر بھی عوام کو کوئی ریلیف نہ دے سکے جس سے ملکی معیشت کی ابتری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاست کو بچانے کے لئے اپنی سیاست کو قربان کیا چار ماہ میں عوام کو بھی کچھ ڈیلیور نہ کرسکےمہنگائی کیلئے فوری بنیادی اقدامات اٹھانا ہوں گے اسی سے ہم آئندہ عام انتخابات میں عوام کے سامنے سرخرو ہوسکتے ہیں اس موقع پر رانا سیف اللہ خاں ایڈووکیٹ نے کہا کہ نواز لیگ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور قومی اداروں کو ان کے آئینی حدود و قیود میں رہ کر کام کرنے کے لئے جو جد و جہد کر رہی ہے عمران خان نے قوم کو مایوس کیا ہے ملک کو اس وقت نواز شریف کی اشد ضرورت ہے .

. .

متعلقہ خبریں