کویت میں مقیم پاکستانیوں کیلئے 10سال سے پرانی گاڑی رکھنے پر پابندی کا امکان

کویت سٹی (قدرت روزنامہ) کویت میں مقیم پاکستانیوں کیلئے 10سال سے پرانی گاڑی رکھنے پر پابندی کا امکان ہے کیوں کہ کویتی حکومت کو ملک میں بڑھتی ہوئی ٹریفک کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے 10 سال سے زیادہ پرانی تارکین وطن کی ملکیتی کاروں کی تعداد میں کمی کرنے کی سفارش کردی گئی، دیگر سفارشات میں غیر ملکیوں کے پاس گاڑیوں کی تعداد کو محدود کرنا یا ایک سے زیادہ گاڑیوں کے مالک ہونے پر پابندی لگانا بھی شامل ہے، اس کے علاوہ یہ سفارش وزارت داخلہ کے جائزے پر بھی مبنی ہے جس میں غیر ملکیوں کی جانب سے سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا جنہوں نے مناسب لائسنس کے بغیر گاڑیاں بیچیں یا کرائے پر لیں لیکن ضروری ریاستی فیس ادا نہیں کی .
مقامی میڈیا کے مطابق ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ 10 سے 20 سال پرانی ہزاروں گاڑیاں آلودگی کا باعث بنتی ہیں اور یہ سڑکوں پر حادثات کا خطرہ بھی بڑھاتی ہیں، اس کے علاوہ ایسی گاڑیاں ٹریفک جام اور سبسڈی والے ایندھن کی کھپت پر دباؤ کی وجہ بنتی ہیں .


ذرائع نے کویت ٹائمز کو بتایا کہ کمیٹی ارکان سمجھتے ہیں ان کاروں میں سے زیادہ تر گاڑیاں معمولی اور کم اجرت والے غیر ملکی مزدوروں کی ملکیت ہے جو کہ کویت کی لیبر مارکیٹ کا ایک ایسا حصہ ہیں جسے حکومت آبادیاتی عدم توازن کے مسئلے کو حل کرنے کی کوششوں کے حصے کے طور پر پہلے ہی کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم پرانی کاروں پر پابندی ممکنہ طور پر معقول آمدنی حاصل کرنے والے ہنر مند مزدوروں کے بڑے پیمانے پر اخراج کا باعث نہیں بنے گی کیوں کہ وہ نئے ماڈلز کی گاڑیوں کے مالک بن سکتے ہیں .

بتایا گیا ہے کہ پابندی کی یہ سفارش انوائرمنٹ پبلک اتھارٹی کی جانب سے پہلے کیے گئے مطالبات کے مطابق ہے جس میں کویت میں پرانی گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کے مسئلے کو حل کرنے پر زور دیا گیا تھا ، یہ سفارشات پہلے بھی کئی بار کی جا چکی ہیں لیکن میٹرو سٹیشن اور ریلوے کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے اس پر تاحال عمل نہیں ہوسکا لیکن اب یہ عذر قابل عمل نہیں رہا کیوں کہ اب کویت میں عوامی نقل و حمل اور ٹیکسی خدمات زیادہ دستیاب ہو گئی ہیں اور کمپنیاں اپنے ملازمین کو گروپس میں لے جا سکتی ہیں .

. .

متعلقہ خبریں