دبئی میں نوکری ڈھونڈنے والوں سے فراڈ میں ملوث پاکستانی کو 3 سال قید کی سزا

دبئی (قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات کی معروف ریاست دبئی میں نوکری ڈھونڈنے والوں کے ساتھ فراڈ میں ملوث پاکستانی شہری کو 3 سال قید کی سزا سنادی گئی، جعلساز نے درجنوں نوکریوں کے لیے بھرتی کی فیس لی جو کہ موجود ہی نہیں تھیں . اماراتی میڈیا کے مطابق ایک دھوکہ باز کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جس نے دبئی میں سکیورٹی اہلکار بھرتی کرنے والی ایک ایجنسی قائم کی اور درجنوں نوکریوں کے متلاشیوں سے درہم 30 ہزار درہم سے زائد کا دھوکہ کیا، پاکستانی شخص نے لوگوں کو راغب کرنے کے لیے بطور سیکیورٹی گارڈ کام کے وعدے کے ساتھ سوشل میڈیا پر اشتہارات لگائے، یہاں تک کہ اس نے وسیع منصوبہ بندی کرتے ہوئے کمپنی کو چلانے میں مدد کے لیے 2 خواتین ملازمین کی خدمات بھی حاصل کیں، جو اس کے پلان سے بے خبر تھیں .


دبئی کی فوجداری عدالت کے فیصلے سے معلوم ہوا کہ 25 افراد نے ایسی ملازمتیں حاصل کرنے کے لیے فیس کی مد میں مجموعی طور پر 32 ہزار درہم ادا کیے جو کبھی موجود ہی نہیں تھیں، ان اشتہارات کے ذریعے جعلساز کا مقصد صرف سینکڑوں افراد کو دھوکہ دینا تھا . کمپنی کے ایک ملازم نے ریکارڈ کرائے گئے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں اس کے منصوبوں کے بارے میں معلوم نہیں تھا، وہ ہمیشہ ہم سے کہتا تھا کہ معاہدہ کرنے سے پہلے لوگوں سے بھرتی کی فیس لیں، ہمیں 500 لوگوں کو بھرتی کرنے کی ضرورت ہے .
معلوم ہوا ہے کہ یہ جرائم گزشتہ سال جولائی میں چھ دنوں کے دوران ہوئے، اس حوالے سے ایک متاثرہ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک اشتہار دیکھا جس میں سکیورٹی گارڈ کی پوزیشن کی پیشکش کی گئی تھی، میں نے پوسٹ میں موجود نمبر پر کال کی تو انہوں نے مجھے انٹرویو کے لیے آنے کو کہا، میں کمپنی کے پاس گیا، اپنی دستاویزات اور اہلیت پیش کی اور طریقہ کار کو مکمل کرنے کے لیے 1,500 درہم ادا کیے، جس کے بعد کمپنی نے مجھے ایک رسید دی اور بتایا کہ میری نوکری عجمان میں ہوگی لیکن بتائی ہوئی جگہ پہنچنے پر بتایا گیا کہ یہاں کوئی ملازمت ہی نہیں ہے .
متاثرہ شخص نے بتایا کہ اس کے بعد میں الراشدیہ دبئی میں بھرتی کرنے والی اس کمپنی میں واپس آیا تو وہاں دوسرے لوگوں کو بھی دیکھا جنہوں نے اسی طرح کے تجربات کا سامنا کیا تھا اور وہ بھرتی کمپنی سے اپنی رقم کی واپسی کا مطالبہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، اس دوران کمپنی کی دونوں خواتین ملازمین نے دھوکے باز کو صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا رابطہ نہ ہوسکا .
اس کے بعد متاثرین نے دبئی پولیس سے رابطہ کیا جس نے تحقیقات کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں پاکستانی شہری کو گرفتار کرلیا گیا، ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ شخص 2 سال قبل متحدہ عرب امارات پہنچا تھا اور یہاں اس نے ایک تجارتی کمپنی رجسٹرڈ کرائی تھی، وہ لوگوں کو اپنے کاروبار کی قانونی حیثیت پر قائل کرنے کے لیے ایک لوگو کے ساتھ ادائیگی کی رسیدیں فراہم کر رہا تھا جس میں اس کی کمپنی کا نام تھا، اسے غیر قانونی طور پر رقم حاصل کرنے اور ملازمت کے متلاشیوں کو دھوکہ دینے کا مجرم قرار دیا گیا تھا جس کی بناء پر اسے قید کی سزا کے علاوہ 32 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا .

. .

متعلقہ خبریں