لاہور (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ ن کے رہنما نذیر چوہان کو 4 روزہ جسمانی ریمانٖڈ کے بعد آج مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کی ضمانت منظور کر لی گئی . مجسٹریٹ کی عدالت نے نذیر چوہان کی ضمانت منظور کر لی اور رہائی کے لئے 50 ہزار کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت جاری کر دی .
پولیس ذرائع کے مطابق ن لیگی رہنما کو تھانہ جوہر ٹاؤن میں درج اقدامِ قتل کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا .
خیال رہے کہ پولیس نے 6 روز قبل نذیرچوہان کو گرفتار کیا تھا ان پر ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم کے دوران پی ٹی آئی کے دفتر پر حملے کا الزام تھا .
ان پر پی ٹی آئی کے کارکن عادل گجر اور رکن پنجاب اسمبلی شبیر گجر کے بھتیجے کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا . پولیس کو دیے گئے بیان میں عادل گجر نے نذیر چوہان کو اقدامِ قتل کے مقدمے میں نامزد کیا تھا . مقدمے کے نتیجے میں انہیں سی آئی اے پولیس نے کارروائی کر کے گرفتار کیا تھا .
اللّٰہ کی رضا کیلئے نذیر چوہان کو معاف کر دیا: شبیر گجر
ماڈل ٹاؤن کچہری میں ایم پی اے شبیر گجر اور نذیر چوہان نے ایک دوسرے کو گلے لگایا .
اس موقع پر رکنِ پنجاب اسمبلی شبیر گجر کا کہنا ہے کہ اللّٰہ کی رضا کے لیے نذیر چوہان کو معاف کر دیا ہے . ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لڑائی، جھگڑے اور دشمنی کے بجائے عوام کی بھلائی کی سیاست کرنی چاہیے .