اسلامی یکجہتی گیمز ، پیپلز پارٹی کے وزیر احسان مزاری ’’سیر سپاٹے‘‘ کرنے ترکی پہنچ گئے

لاہور (قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمان مزاری کونیا میں اسلامی یکجہتی گیمز 2022ء میں حصہ لینے والے پاکستانی دستے کے ہمراہ ترکی پہنچ گئے . ذرائع کے مطابق احسان مزاری نے مقابلے میں حصہ لینے والے پاکستانی کھلاڑیوں سے ملاقات کی اور جاری گیمز کے لیے ان کے حوصلے بلند کیے .

اس سے قبل احسان مزاری نے میگا ایونٹ کے لیے روانگی سے قبل اسلام آباد ایئرپورٹ پر والی بال اور تائیکوانڈو کے دستوں سے بھی ملاقات کی .
ترکی میں ایتھلیٹس میں شامل ہونے سے پہلے احسان مزاری نے حال ہی میں ختم ہونے والے 2022ء کامن ویلتھ گیمز کے لیے برمنگھم کا سفر بھی کیا تھا . احسان مزاری کے برمنگھم کے سفر نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا تھا کیونکہ ان کی وزارت نے ایونٹ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کی فنڈنگ ​​میں کٹوتی کر دی تھی .
ایک جانب کھلاڑیوں کو اپنے سفر کے لیے فنڈز فراہم کرنے کیلئے متبادل ذرائع تلاش کرنے پڑے تھے تو وہیں مزاری کے سفر کو مبینہ طور پر وزارت کی طرف سے مکمل طور پر فنڈز فراہم کیے گئے تھے .

پاکستانی سپورٹس ایتھلیٹس کی سنگین مشکلات بہت سے لوگوں کے لیے حیران کن نہیں ہونی چاہئیں کیونکہ حکام انہیں محدود فنڈنگ ​​اور سہولیات فراہم کرتے ہیں جب کہ وہ خود پوری مراعات سے لطف اندوز ہوتے ہیں . احسان مزاری ان بہت سے سیاست دانوں میں سے ایک ہیں جو ملک میں کھیلوں کی صنعت کا استحصال جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ کھلاڑی نقصان اٹھا رہے ہیں .
پاکستانی ایتھلیٹس نے حال ہی میں 2022ء کے کامن ویلتھ گیمز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشکلات کا مقابلہ کیا . ارشد ندیم جیولن تھرو ایونٹ میں گولڈ میڈل اپنے گھر لے آئے کیونکہ انہوں نے کامن ویلتھ گیمز کا ریکارڈ توڑ دیا جبکہ ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ نے بھی پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا . جوڈوکا شاہ حسین شاہ نے کانسی کا تمغہ جیتا جبکہ ریسلرز انعام بٹ، زمان انور، علی اسد اور محمد شریف طاہر نے بھی تمغے اپنے نام کیے . ان تمام کھلاڑیوں نے پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے محدود سہولیات حاصل کرنے کے باوجود اپنے غیر معمولی کارناموں سے ملک کا سر فخر سے بلند کیا .

. .

متعلقہ خبریں