پینے کے پانی کے 22برانڈز غیرمعیاری نکلے، کون کونسے برانڈ شامل ہیں؟ نام بھی سامنے آگئے

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ادارے پاکستان آبی وسائل کی تحقیقاتی کونسل نے بوتل کے پانی کے22برانڈز کو غیرمحفوظ قرار دے دیا . انگریزی جریدے ڈیلی ڈان کے مطابق وزارت کی طرف سے تحقیقاتی کونسل کو برانڈز کا پانی چیک کرنے اور اس کے نتائج مفاد عامہ کے تحت شائع کرنے کو کہا گیا تھا .

تحقیقاتی کونسل نے پانی کے تمام برانڈز کے 180نمونے حاصل کرکے ان کے ٹیسٹ کیے . یہ نمونے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، سیالکوٹ، ساہیوال، بہاولپور، ڈی جی خان ، میانوالی، کراچی، ٹنڈوجام، بدین، کوئٹہ، لورالائی، پشاور، ایبٹ آباد، مظفر آباداور گلگت سے حاصل کیے گئے . ان نمونوں کے ٹیسٹ میں ثابت ہوا کہ 22برانڈز کا پانی صارفین کے لیے مضر صحت تھا . جن برانڈز کے پانی کو مضرصحت قرار دیا گیا ان میں پیور، ہنزہ، ہائیڈریڈ، بلیو پلس، سن لے، ایکوا کنگ، سپرنگ فریش لائف، یو ایف پیور ایج، ڈورو، ڈراپیس، پیوریکینا منرل، ڈراپس، بیسٹ نیچرل، البرکہ واٹر، کویو و دیگرشامل تھے . ان برانڈز میں سے بعض کے پانی میں سوڈیم کی مقدار زیادہ پائی گئی، کسی کے پانی میں ٹی ڈی ایس کی مقدار زیادہ تھی . اس کے علاوہ بھی ان کے پانی میں دیگر کئی طرح کے نقائص پائے گئے . . .

متعلقہ خبریں