العین(قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات میں راہ گیر کو ٹکر مارنے والے ڈرائیور کو سزا کیخلاف اپیل کرنا مہنگا پڑگیا، عدالت نے 3 لاکھ درہم جرمانے کا سامنے کرنے والے شخص کی سزا ڈبل کرتے ہوئے 6 لاکھ درہم ادا کرنے کا حکم دے دیا . خلیجی میڈیا کے مطابق سرکاری عدالتی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ العین میں ایک پیدل چلنے والے متاثرہ شخص نے ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرایا، اس شخص نے اپنے مقدمے میں کہا کہ وہ ایک سڑک عبور کر رہا تھا کہ اس دوران لاپرواہی سے گاڑی چلانے والے ڈرائیور نے اسے ٹکر ماردی، حادثے کے نتیجے میں ہونے والے جسمانی، اخلاقی اور مادی نقصانات کے ازالے کے لیے ملزم کو 10 لاکھ درہم ادا کرنے کا حکم دیا جائے کیوں کہ حادثے کے نتیجے میں مجھے شدید چوٹیں آئیں اور فریکچر ہوئے جس کی وجہ سے کئی آپریشن کرنے کی ضرورت پڑی .
بتایا گیا ہے کہ متاثرہ شخص نے عدالت میں متعدد ہسپتالوں کی میڈیکل رپورٹس بھی پیش کیں جہاں اس کا علاج کیا گیا تھا، جس پر عدالت نے ڈرائیور کو مجرم قرار دیا اور اسے متاثرہ کو جسمانی، اخلاقی اور مادی نقصانات کے لیے 3 لاکھ درہم ادا کرنے کا حکم دیا تاہم ڈرائیور اور متاثرہ دونوں نے اس فیصلے کو اپیل کورٹ میں چیلنج کیا جس پر العین سول اپیل کورٹ نے تمام فریقین کو سننے کے بعد عدالت کے پہلے فیصلے کو برقرار رکھا جس میں ڈرائیور کو متاثرہ کو معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی گئی تاہم جج نے معاوضے کی رقم 3 لاکھ درہم سے بڑھا کر 6 لاکھ درہم کر دی اس کے علاوہ ڈرائیور سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ مدعی کے قانونی اخراجات ادا کرے .
متحدہ عرب امارات کے محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ دوران ڈرائیونگ اسی طرح کے حادثات کا باعث بننے والی لاپرواہیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے گاڑی چلاتے وقت کھانا پینا، میک اپ کرنا اور موبائل فون کے استعمال کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی شمار کیا جاتا ہے، جس پر 800 درہم جرمانہ کیا جاتا ہے کیوں کہ گاڑی چلاتے وقت ایسا کوئی بھی کام جس سے ڈرائیور کی توجہ سڑک سے ہٹ جائے وہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے جس کی وجہ سے حادثات ہوتے ہیں، اس لیے گاڑی چلاتے وقت کھانے پینے، سگریٹ نوشی کرنے اور میک اپ وغیرہ میں مشغول ہونے سے بچیں بصورت دیگر ناصرف 800 درہم جرمانہ ہوگا بلکہ4 پوائنٹس کی کٹوتی بھی کی جاتی ہے .