اسلام آباد ہائیکورٹ، شہبازگل تشدد کیس کے حوالے سے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہبازگل تشدد کیس کے حوالے سے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس میں اڈیالہ جیل حکام کی وضاحت غیرتسلی بخش قرار،دیا گیا پیرتک تحریری وضاحت پیش کرنے کا حکم، شہبازگل کے وکلاء اور دوستوں کو ملاقات کی اجازت، پولیس یقینی بنائے ملاقات کا غلط استعمال نہ ہو .
جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہبازگل تشدد کیس کے حوالے سے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، قائم مقام چیف جسٹس عمر فاروق نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا .

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ شہبازگل کے وکلاء نے بتایا شہبازگل سے ملنے نہیں دیا جارہا، شہبازگل کے وکلاء ملزم سے ملاقات سے متعلق قانون بتانے سے قاصر رہے، اسپیشل پبلک پراسکیوٹرز کی جانب سے ملاقات کا قانون بتایا گیا، شہبازگل کے وکلاء اور دوستوں کو ملنے کی اجازت دی جاتی ہے، حکم نامے میں کہا گیا کہ پولیس یقینی بنائے کہ شہبازگل سے ملاقات کی اجازت کا غلط استعمال نہ کیا جائے .
تحریری حکم نامے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہبازگل کی حوالگی میں تاخیر کی وضاحت کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا ، جیل حکام نے بتایا کہ شہبازگل کی خرابی صحت تاخیر کا باعث بنی، جیل میڈیکل آفیسر نے پوچھنے پر بتایا کہ شہبازگل کو بچپن سے دمہ ہے، اڈیالہ جیل حکام نے جو وضاحت دی وہ تسلی بخش نہیں، جیل حکام پیر تک تحریری وضاحت پیش کریں، شہبازگل کے ریمانڈ کی درخواست پیر کو میرٹ پر سنی جائے گی، آئی جی اسلام آباد شہبازگل پر تشدد کے معاملے کی انکوائری کریں، آئی جی اسلام آباد تمام متعلقہ افراد کو طلب کریں .
دوسری جانب ذرائع جیونیوز کے مطابق پمز میڈیکل بورڈ نے پی ٹی آئی رہنماء شہبازگل کو فوری ڈسچارج نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا،شہبازگل کے کمرے کو سب جیل قراردینے کا امکان، شہبازگل کی بعض ٹیسٹ رپورٹس رات کو موصول ہوں گی، ڈسچارج کرنے کا فیصلہ ٹیسٹ رپورٹس کے نتائج دیکھ کر کیا جائے گا .

. .

متعلقہ خبریں