غیرملکیوں کو بغیرملازمت امارات آنے اور رہنے کی اجازت مل گئی

ابوظہبی (قدرت روزنامہ) غیرملکیوں کو بغیر ملازمت کے متحدہ عرب امارات آنے اور رہنے کی اجازت مل گئی، شرائط میں نئی تبدیلیوں سے تارکین وطن کو7 قسم کے ویزوں پر بہترین معیار زندگی سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا . اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ویزا سکیم میں نمایاں توسیع سے تارکین وطن کو بہترین معیار زندگی گزارنے اور لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا جو یہ ملک اپنے رہائشیوں کو بغیر ورک ویزا کے پیش کرتا ہے، اس ضمن میں بیکر اینڈ میک کینزی انٹرنیشنل کی ایک رکن فرم حبیب الملا اینڈ پارٹنرز کی شراکت دار اور ہیڈ آف ایمپلائمنٹ جوانا میتھیوز ٹیلر نے خلیج ٹائمز کو ان ویزا کیٹیگریز کے بارے میں بتایا جو غیر ملکیوں کو متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے بغیر داخل ہونے یا رہنے کی اجازت دیتی ہیں، ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں؛
>>>گولڈن ویزا
جائیداد کے سرمایہ کار جن کی کم از کم 2 ملین درہم سرمایہ کاری ہے، کاروباری افراد، نمایاں طلباء، گریجویٹ، انسانی ہمدردی کے علمبردار، سائنسدان، فرنٹ لائن ورکرز، کورونا کے ہیروز، غیر معمولی طور پر باصلاحیت اور فرسٹ ڈگری کے رشتہ دار گولڈن ویزا حاصل کر سکتے ہیں .


>>>ریموٹ ورک ویزا
اس ایک سالہ ویزا کے حامل شخص کو اپنے غیر ملکی آجر کے لیے دور دراز سے متحدہ عرب امارات میں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، امیدوار کو غیر ملکی آجر سے ملازمت کا ثبوت ایک سال کے معاہدے کی میعاد اور کم از کم 5 ہزار ڈالر تنخواہ کے ساتھ جمع کرانا ہوگا، اس ویزا کے لیے متحدہ عرب امارات میں لوگوں کو نوکری یا کفیل رکھنے کی ضرورت نہیں ہے .
>>>گرین ویزا
2 سے 5 سال کے درمیان کی مدت کے لیے ملنے والا گرین ویزا سرمایہ کاروں یا شراکت داروں، فری لانسرز/سیلف ایمپلائڈ، طلباء اور رشتہ داروں کو جاری کیا جاتاہے، فری لانسرز/سیلف ایمپلائڈ کے پاس ایم او ایچ آر ای کا پرمٹ ہونا چاہیے، گزشتہ 2 سالوں کے لیے سیلف ایمپلائمنٹ سے سالانہ آمدنی درہم 3 لاکھ 60 ہزار درہم سے کم نہ ہو اور متحدہ عرب امارات میں اپنے قیام کے دوران مالی خود کفالت ثابت کرنا ہوگی جب کہ طلباء کو لائسنس یافتہ تعلیمی اداروں کی طرف سے سپانسر ہونا چاہیے اور ان کے پاس یونیورسٹی، والدین یا رشتہ داروں کی طرف سے ویزہ کفالت ہونا ضروری ہے .
>>>ریٹائرمنٹ ویزا
اس ویزا کے لیے 55 سال اور اس سے زیادہ عمر کے لوگ درخواست دے سکتے ہیں، ریٹائرمنٹ ویزا حاصل کرنے کے لیے انہوں نے جائیداد میں 2 ملین درہم کی سرمایہ کاری کی ہو یا 1 ملین درہم سے زائد کی مالی بچت کی ہو یا ان کی فعال آمدنی 20 ہزار درہم ماہانہ سے کم نہ ہو .
>>>جاب ایکسپلوریشن ویزا
وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات (MOHRE) کے مطابق پہلی، دوسری یا تیسری مہارت کے زمرے کے تحت آنے والے غیر ملکی شہریوں کو 60 دن کا ویزا جاری کیا جائے گا تاکہ وہ ملازمت کے انٹرویوز، میٹنگز اور کاروباری مواقع تلاش کرسکیں، ان کے پاس دنیا کی ٹاپ 500 یونیورسٹیوں میں سے ایک سے بیچلر کی ڈگری ہونی چاہیے .
>>>طلاق یافتہ یا بیوہ خواتین اور ان کے بچے
یہ ایک سال کی ویزہ توسیع متحدہ عرب امارات میں رہنے والی خواتین کو دی جاتی ہے جو طلاق یا بیوہ ہونے کے وقت اپنے شوہر کے ویزا پر تھیں، توسیع موت یا طلاق کی تاریخ سے شروع ہوتی ہے اور صرف ایک بار تجدید کی جا سکتی ہے اور اس کے لیے کسی متبادل کفیل کی ضرورت نہیں ہے تاہم عورت اور اس کے بچوں کا ویزا موت یا طلاق کے وقت درست ہونا چاہیے، جس کے لیے عورت کو طلاق یا موت کا ثبوت، رہائش کی دستیابی، عورت کی روزی کمانے کی اہلیت کا ثبوت، خاتون اور 18 سال سے زائد عمر کے بچوں کے میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ، خاتون کا اماراتی شناختی کارڈ اور ہیلتھ انشورنس کارڈز جمع کرانا ہوں گے .
>>>انسانی بنیادوں پر چھوٹ
ایک خاتون رہائشی جس کے اماراتی شوہر کا انتقال ہو گیا ہو اور اس کے ایک یا زیادہ بچے ہوں اس کو یہ ویزا دیا جاتا ہے، غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والے متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے والدین یا بچے اور غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والے جی سی سی کے شہریوں کے شریک حیات اور بچوں کو بھی انسانی بنیادوں پر یہ ویزا دیا جاتا ہے تاہم یہ ویزا دینے کا فیصلہ ان کے کیس کی بنیاد پر کیا جائے گا .

. .

متعلقہ خبریں