شہباز گل معافی مانگے ورنہ نتائج کا سامنا کرے ،خیبرپختونخواکابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

پشاور (قدرت روزنامہ)خیبرپختونخوا کابینہ کے خصوصی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی . روزنامہ جنگ میں ارشدعزیز ملک کی شائع خبر کے مطابق کے پی کابینہ نے اپنے اجلاس میں میاں محمد نواز شریف، آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان، رانا ثناء اللہ، کیپٹن

صفدر اور دیگر تمام افراد کے خلاف مبینہ طور پر مسلح افواج کے خلاف ہرزہ سرائی اور عوام کو اکسانے کے الزام میں مقدمات درج کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا .

سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے خصوصی دعوت پر اجلاس میں شرکت کی اور کابینہ کے سامنے پی ڈی ایم کی قیادت کے کچھ ویڈیو کلپس بھی چلائے . دو وزراء شوکت یوسفزئی اور اشتیاق ارمر نے ایف آئی آر درج کرنے سے اتفاق نہیں کیالیکن تیمور جھگڑا اور محمد علی سیف نے قانونی کارروائی کے لیے علی امین گنڈاپور کی حمایت کی . صوبائی کابینہ نے اتفاق رائے سے شہباز گل کےطرز عمل کوغیر مناسب قراردیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے الفاظ کے چناؤ میں زیادہ محتاط رہنا چاہیے تھا . پی ٹی آئی کو ایسے بیانات سے خود کو لاتعلق رکھنا چاہیے جو پارٹی پالیسیوں سے ہم آہنگ نہ ہوں . کابینہ نے مطالبہ کیا کہ شہباز گل کو معافی مانگنی چاہیے ورنہ نتائج بھی بھگتنا ہوں گے . ذرائع کے مطابق علی امین گنڈاپور کابینہ کے اجلاس پر حاوی رہے . اس موقع پر کابینہ کو بتایا گیا کہ عمران خان پی ڈی ایم کی قیادت کے خلاف مقدمات درج کرنا چاہتے ہیں کیونکہ انھوں نے فوج کو بدنام کیا اور عوام کو اکسایا ہے .

. .

متعلقہ خبریں