ابوظہبی(قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات میں ہزاروں کارکنوں کو 4 کروڑ درہم سے زائد واجبات مل گئے . مقامی میڈیا کے مطابق ابوظہبی میں لیبر کورٹ کی مداخلت کے بعد 5 ہزار 800 سے زیادہ کارکنوں کو 4 کروڑ 28 لاکھ درہم کی ادائیگی کردی گئی ہے، اس حوالے سے ابوظہبی لیبر کورٹ نے کہا کہ اس نے محنت کشوں اور ان کے آجروں کے درمیان اجرت کے تنازعہ کو 2 ماہ کے اندر ریکارڈ وقت میں کامیابی سے طے کیا ہے .
بتایا گیا ہے کہ عدالت نے دعوؤں کے اندراج کے لیے فوری قانونی اقدامات کیے، مقدمات پر غور کیا اور تیزی سے نفاذ کے ساتھ اپنے فیصلے صادر کیے اور آخر کار مذکورہ واجبات ان کے لیبر کیمپوں میں موجود کارکنوں کو بذریعہ ڈاک بھیج کر عمل کو مکمل کیا گیا . کہا گیا ہے کہ ابوظہبی جوڈیشل ڈیپارٹمنٹ (ADJD) کے حکام فیصلوں کے معیار اور درستگی کو یقینی بناتے ہوئے مقدمات کے جلد حل کی اہمیت پر زور دیتے ہیں، لیبر کیسز بالخصوص اجتماعی کیسز کا جلد تصفیہ اور ورکرز کو ان کی رہائش گاہ پر واجب الادا رقوم کی ادائیگی کی سہولت اسی پالیسی کا حصہ ہے، یہ متحدہ عرب امارات کے کارکنوں کے حقوق کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی کے تحت انہیں ضروری تحفظ فراہم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے .
لیبر کورٹ نے تمام متعلقہ حکام جیسے کہ وزارت انسانی وسائل اور امارات (MOHRE) کی طرف سے کمپنیاں تبدیل کرنے کے خواہشمند کارکنوں کے مسائل کو حل کرنے کی کوششوں کی بھی تعریف کی، جب کہ وزارت انسانی وسائل اور امارات نے زور دیا ہے کہ آجروں کو کنٹریکٹ کے معاہدے کے تحت مزدوروں کی اجرت وقت پر ادا کرنی چاہیے اور ویج پروٹیکشن سسٹم (WPS) کی تعمیل کرنی چاہیے جس کا مقصد کارکنوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات کے استحکام کو یقینی بنانا ہے .
وزارت کا کہنا ہے کہ ورکر کی اجرت کی ادائیگی کو دیر سے سمجھا جاتا ہے اگر اسے مقررہ تاریخ کے پہلے 15 دنوں کے اندر جاری نہیں کیا جاتا جب تک کہ کام کا معاہدہ کسی طے شدہ مدت کا تعین نہیں کرتا، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیری اقدامات کیے جاتے ہیں .