ابوظہبی(قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات نے 3 اکتوبر سے نیا ویزا سسٹم نافذ کرنے کا اعلان کردیا . تفصیلات کے مطابق فیڈرل اتھارٹی برائے شناختی شہریت کسٹمز اینڈ پورٹس سیکیورٹی (ICP) نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں نیا ویزا سسٹم اگلے ماہ 3 اکتوبر 2022 سے نافذ العمل ہوگا، جس سے تنخواہ دار افراد، فری لانسرز اور کمپنیوں میں سرمایہ کاروں یا شراکت داروں کو 5 سال کی مدت کے لیے اسپانسر کے بغیر ویزا حاصل کرنے کی اجازت ہوگی .
ابوظہبی میں پریس کانفرنس کے دوران متحدہ عرب امارات میں اپ ڈیٹ کردہ ویزا سسٹم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے اتھارٹی میں ریزیڈنسی اور غیر ملکی امور کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلطان یوسف النعیمی نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں غیر ملکیوں کے داخلے اور رہائش کے لیے نئے انتظامی ضوابط 3 اکتوبر کو نافذ کیے جائیں گے .
انہوں نے وضاحت کی کہ نئے ضابطے میں ایک تازہ ترین ویزا سسٹم شامل ہے جو پائیدار ترقی کے عمل اور معاشی تنوع کی پالیسی میں معاونت فراہم کرتا ہے، جس سے ہنر مند کارکنوں، سائنسی صلاحیتوں، تجربہ کار افراد، تخلیقی افراد اور ہنر مند ماہرین کو اپنی طرف متوجہ کیا جاتا ہے، اس سے ترقی کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، پیداواری صلاحیت اور معیشت کی مسابقت کو بڑھتی ہے .
النعیمی نے مزید کہا کہ اپڈیٹ کردہ ویزا سسٹم کی خصوصیت ہے کہ یو اے ای میں قیام کی اقسام کی کثرت شامل کیے جانے سے سرمایہ کاروں، کاروباری افراد، باصلاحیت سائنسدان ماہرین، ابتدائی طلباء، گریجویٹس، انسانی ہمدردی کے کاموں کے علمبرداروں کی تمام اقسام کے لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں گے . انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں میں لائن آف ڈیفنس اور ہنر مند لیبر، بوجھ کو کم کرنے اور طریقہ کار کو آسان بنانے کے علاوہ ریزیڈنسی ہولڈرز کے لیے نئے فوائد شامل کرنا متحدہ عرب امارات میں ایک خوشگوار تبدیلی ہے، جو ریزیڈنسی کو آجر سے الگ کرنے، زندگی کے معیار کو بہتر بنانے، کام کرنے اور سرمایہ کاری کا تجربہ بنانے میں معاون ہے .
معلوم ہوا ہے کہ تازہ ترین ویزا سسٹم میں اب گرین ویزا، جاب سیکر ویزا اور گولڈن ویزا رکھنے والوں کے لیے اضافی فوائد شامل ہیں، اس کے علاوہ بہت سے سیاحوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے داخلے کا وزٹ ویزا اب 30 دن کی بجائے اب 60 دنوں کے لیے کارآمد ہوگا، اس تبدیلی سے یو اے ای میں چھٹیاں منانے والوں کو طویل دوروں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا اور خطے میں قیام کرنے والوں کو زیادہ وقت ملے گا .
>>> گولڈن ویزا
ملک کے رہنما امارات میں رہنے کے لیے زیادہ ہنر مند پیشہ ور افراد، طب اور سائنس کے پس منظر کے حامل، ذہین ترین طلبہ اور ٹیک سیوی ذہنوں کو راغب کرنا چاہتے ہیں، دولت مند سرمایہ کاروں، کاروباری افراد اور کمپنی کے مالکان کو تلاش کیا جاتا ہے، حکام کو امید ہے کہ وہ امارات میں اپنی جڑیں قائم کریں گے، جائیداد میں سرمایہ کاری کریں گے اور ملک کو اپنا طویل مدتی گھر بنائیں گے .
ویزا کی 10 اقسام کی وسیع رینج بہت سے رہائشیوں اور ملک کو گھر بنانے کی منصوبہ بندی کرنے والے لوگوں کو فائدہ پہنچا سکتی ہے، ویزہ کی کئی اقسام ہیں جن کا مقصد ان گروپوں کے لیے ہے، جن میں گولڈن ویزے بھی شامل ہیں، جن کی پہلی بار 2020ء کے آخر میں منظوری دی گئی تھی اور پہلے سال صرف دبئی میں 44 ہزار ویزے جاری کیے گئے . سنچری فنانشل کنسلٹنسی کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر وجے والیچا نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ پر 2 ملین درہم کی ملکیت کے لیے گولڈن ویزا یقینی طور پر درمیانی اور اعلیٰ طبقوں کے لیے ریئل اسٹیٹ یا دیگر ذرائع سے یو اے ای میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ایک بڑا فروغ ہوگا .
>>> گرین ویزا
درمیانی آمدنی والے بریکٹ میں گرین ویزے ہیں، جو ہنر مند کارکنوں، فری لانسرز اور خود روزگار افراد کے لیے ہے، یہ ویزا ہولڈر کو 5 سال کی رہائش فراہم کرتے ہیں، اس کا اہل ہونے کے لیے ایک درخواست دہندہ کو ماہانہ 15 ہزار درہم کی تنخواہ اور سائنس، قانون، تعلیم، ثقافت یا سماجی علوم سمیت بعض ہنر مند شعبوں میں بیچلر ڈگری کی ضرورت ہوتی ہے .
کوئی شخص جس کے پاس فری لانس کام کے لیے دو یا تین سال کا تجارتی لائسنس ہے، ہو سکتا ہے کہ یہ آپشن پرکشش ہو لیکن ابھی تک لاگت کا تعین نہیں کیا گیا ہے تاہم گرین ویزا ہولڈر رشتہ داروں کو 5 سال تک رہائش کے لیے اسپانسر کر سکتا ہے، پہلے اس کی اجازت عام طور پر دو سال کے لیے تھی .
>>> ملازمت کے متلاشی افراد کیلئے ویزا
بہت سے حالیہ گریجویٹ دبئی اور ابوظہبی میں ملازمت کا پہلا ذائقہ حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، کم آمدنی والے اور کم ہنر مند کارکنوں کے لیے خصوصی ویزا حاصل کرنے کے لیے کوئی خاص انتظام نہیں ہے لیکن ملازمت کے متلاشی اور 5 سالہ ملٹی انٹری ویزے سے ان لوگوں کو فائدہ ہو سکتا ہے جو امارات جانا چاہتے ہیں یا یہاں فیملی میں شامل ہونا چاہتے ہیں .
خاص طور پر اس سے ان ممالک کے لوگوں کو فائدہ ہو سکتا ہے جنہیں پرواز کے لیے پیشگی ادائیگی کے لیے ویزا کی ضرورت ہوتی ہے، جن میں بھارت، پاکستان، فلپائن اور بنگلہ دیش شامل ہیں، عہدیداروں نے یہ نہیں بتایا کہ ملازمت کے متلاشی ویزا کتنے عرصے کے لئے موزوں ہے لیکن اس سے پہلے یہ مدت 6 ماہ کی تھی، جب وبائی امراض سے پہلے اس کا مطالبہ کیا گیا .
بنیادی طور پر اس کا مقصد "نوجوان ٹیلنٹ اور ہنر مند پیشہ ور افراد" کو راغب کرنا ہے، دنیا کی ٹاپ 500 یونیورسٹیوں کے حالیہ گریجویٹ اس زمرے میں شامل ہیں .
>>> فیملی اسپانسرشپ ویزا
پچھلے سال حکام نے والدین کو اپنے بیٹوں کی کفالت کرنے کی اجازت دی تھی جب تک کہ وہ 25 سال کے نہ ہوجائیں، اپریل میں فیصلہ اس بات کی توثیق کرتا ہے اور نئی دفعات شامل کرتا ہے، جس سے معذور بچے کے والدین کو بالغ ہونے میں اسپانسر کرنے کی اجازت ملتی ہے، والدین کسی بھی عمر تک اپنی غیر شادی شدہ بیٹیوں کی کفالت جاری رکھ سکتے ہیں .
>>> انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سامنے آنے والے کیسز
رہائشی اجازت نامہ ایک ایسی خاتون رہائشی کے لیے جاری کیا جائے گا جس کے شوہر کا انتقال ہو گیا ہو اور اس کے ایک یا اس سے زائد بچے ہوں، اس کا اطلاق متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے بچوں کے والدین پر بھی ہوگا جن کے پاس غیر ملکی پاسپورٹ ہیں .