سیاستدانوں نے تاحیات نااہلی کا سامنا بہت کر لیا، اس کو ختم کرنے کے لیے ترامیم ہونی چاہیئے

لاہور(قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن کے رہنما ملک رفیق رجوانہ کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں نے تاحیات نااہلی کا سامنا بہت کر لیا، اس کو ختم کرنے کے لیے ترامیم ہونی چاہیئے . 92 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما ملک رفیق رجوانہ کا مزید کہنا ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی کے لیے کسی سیاسی جماعت نے درخواست نہیں دی بلکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے از خود نوٹس لیا .


اس کیس میں عمران خان کو پورا موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے احساس کریں . انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ایک سادہ طریقے سے معافی کا کہہ دیتے تو معاملہ ختم ہو جاتا ہے . ایک سوال کے جواب میں رفیق رجوانہ کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں نے تاحیات نااہلی کا سامنا بہت کر لیا، اس کو ختم کرنے کے لیے ترامیم ہونی چاہیئے .
دوسری جانب سابق اٹارنی جنرل شاہ خاورنے کہا ہے کہ توہین عدالت کیس میں عمران خان اگر غیر مشروط معافی نہیں مانگتے تو ان کیلئے کیس خطرناک ہے .

ایک انٹرویومیں شاہ خاور نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے دو جواب جمع کرائے گئے، دوسرا جواب جمع کرانے کا مطلب عدالت نہیں موقع دیا تھا، انہوں نے اپنے جواب میں کہیں بھی معذرت نہیں کی تھی . سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ عمران خان نے جواب میں خود کو عدالت کے ڈسپوزل پر بھی نہیں چھوڑا تھا، عمران خان نے دونوں جوابات میں کہا کہ بیان پر افسوس ہے .
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے غیر مشروط معافی یا عدالتی ڈسپوزل پر خود کو نہیں چھوڑا، عمران خان نے جوابات میں اپنے مقف کے دفاع کرنے کی کوشش کی . انہوںنے کہاکہ ہمیں بھی لگ رہا تھا کہ عمران خان غیر مشروط معافی نہیں مانگیں گے تو فرد جرم لگے گی، دانیال عزیز، طلال چوہدری اور نہال ہاشمی کیسز میں بھی غیر مشروط معافی مانگی گئی تھی . شاہ خاور نے کہا کہ دانیال عزیز، طلال چوہدری اور نہال ہاشمی نے بھی شروع میں اپنے بیان کا دفاع کیا تھا، ٹرائل شروع ہونے کے بعد تینوں نے غیر مشروط معافی کئی بار مانگی، میری نظر میں عمران خان کو عدالت نے معافی مانگنے کا موقع دیا تھا .

. .

متعلقہ خبریں