اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت ہے، اسلام آباد لوگ لانا مشکل کام نہیں لیکن اس سے تشدد ہوگا جس کا ملک متحمل نہیں ہو سکتا، فساد سے بچ کر شفاف الیکشن کی طرف جانا چاہتے ہیں . اے آر وائی نیوز کے ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے جو لیڈر شپ مائنس ہوئی وہ غیر مقبول تھی، بانی ایم کیو ایم کرمنل کیسز وجہ سے نا اہل ہوئے، نواز شریف کرپشن کیسز میں نا اہل ہوئے لیکن عمران خان مقبول ہو رہے ہیں اور وہ دو تہائی اکثریت لے لیں گے اس لیے یہ مائنس کرنا چاہتے ہیں .
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ںے کہا 2017ء میں نواز شریف کے خلاف کیس آیا اور 2 سال کیس چلا، نواز شریف جی ٹی روڈ پر چلے اور کیس پر عدلیہ کے خلاف مہم چلائی، نواز شریف اور عمران خان کی مہم کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا، عمران خان کی جو مقبولیت ہے وہ نواز شریف کی نہیں تھی .
انہوں نے کہا کہ حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے اور یہ لوگ الیکشن میں تاخیر چاہتے ہیں لیکن ہم فساد سے بچ کر شفاف الیکشن کی طرف جانا چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہے فریم ورک ایسا ہو کہ الیکشن پر جائیں لیکن فساد نہ ہو، پنجاب اور کے پی میں ہماری حکومت ہے، اسلام آباد لوگ لانا مشکل کام نہیں لیکن اس سے تشدد ہوگا جس کا ملک متحمل نہیں ہو سکتا .
دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنماء اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت گرانے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، 2023ء کے شروع یا وسط میں ہرحال میں الیکشن ہونے ہیں، پنجاب میں ق لیگ کا کوئی بندہ انہوں نے وزیر نہیں بنایا اس وقت وہاں حالات ایسے ہیں کہ پنجاب حکومت اس وقت بچوں کا کھیل بنی ہوئی ہے، ایسی صورتحال میں اگر کچھ لوگ سامنے آتے ہیں اور اس حکومت کو گرانے میں ہمارا ساتھ دیتے ہیں تو ہم کیوں نہ ان کی با ت سنیں گے اور ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے .
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر کچھ لوگ استعفیٰ دے دیتے ہیں اور اس کے بعد گورنر چوہدری پرویز الٰہی سے کہتے ہیں آپ اعتماد کا ووٹ لیں تو وہ نہیں لے سکیں گے، جب وہ اعتماد کا ووٹ نہیں سکیں گے تو اس کے بعد وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوگا ایسی صورتحال میں اسمبلی میں شاید اکثریت کسی کے پاس بھی نہ ہو .