لاہور (قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن کے رہنماء اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت گرانے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، 2023ء کے شروع یا وسط میں ہرحال میں الیکشن ہونے ہیں . جیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ق لیگ کا کوئی بندہ انہوں نے وزیر نہیں بنایا اس وقت وہاں حالات ایسے ہیں کہ پنجاب حکومت اس وقت بچوں کا کھیل بنی ہوئی ہے، ایسی صورتحال میں اگر کچھ لوگ سامنے آتے ہیں اور اس حکومت کو گرانے میں ہمارا ساتھ دیتے ہیں تو ہم کیوں نہ ان کی با ت سنیں گے اور ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے .
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر کچھ لوگ استعفیٰ دے دیتے ہیں اور اس کے بعد گورنر چوہدری پرویز الٰہی سے کہتے ہیں آپ اعتماد کا ووٹ لیں تو وہ نہیں لے سکیں گے، جب وہ اعتماد کا ووٹ نہیں سکیں گے تو اس کے بعد وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوگا ایسی صورتحال میں اسمبلی میں شاید اکثریت کسی کے پاس بھی نہ ہو .
رہنماء ن لیگ نے کہا کہ یہ کہنا کہ عمران خان کو نا اہل کرنے سے ساری پارٹی بالکل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی، میں تو ایک سیاسی کارکن کے طور پر اس بات پریقین نہیں رکھتا کہ ہمیں اس طرح کی کوئی حکمت عملی سیاسی طور پر بنانی چاہیئے لیکن پی ٹی آئی کو یہ سوچنا چاہئے کہ وہ جو بات کرتے ہیں اس کا آپس میں تال میل ہونا چاہئے، ایک طرف یہ شو کاز نوٹس دیتے ہیں کہ استعفیٰ کیوں واپس لیا، دوسری طرف جو استعفے اسپیکر نے قبول کیے ہیں اس کے خلاف یہ ہائی کورٹ میں جاکر رٹ کرتے ہیں کہ یہ استعفے قبول کیوں کیے گئے .
انہوں نے کہا کہ اس وقت بجلی اور گیس کی مد میں جو قیمت بڑھتی ہے وہ ہمارے کھاتے میں پڑ رہی ہے، اس لیے لوگ ہم سے ناراض ہیں لیکن اس ناراضگی کی وجہ ہماری اپنی کوتاہی یا غلطی کم اور حالات زیادہ ہیں، ان حالات میں اگر وہ اقدامات نہ کئے جاتے مشکل فیصلے نہ کئے جاتے تو شاید ملک ڈیفالٹ سے دوچار ہوجاتا، عام انتخابات اس وقت فی الحال نہیں ہوسکتے کیوں کہ اس وقت پاکستان میں سیلاب کے باعث جو صورتحال ہے اس میں کیوں کر ممکن ہے کہ انتخابا ت ہوسکیں، اس لیے انتخابات فوری کرائے جانے کے امکانات نہیں ہیں، 2023 کے شروع میں یاوسط میں بہرحال الیکشن ہونے ہیں .
. .