اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حسرت ہے کہ وہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لگائیں، آرمی چیف کا تقرر کرنا حکومت کا آئینی اور قانونی اختیار ہے وہ یہ حق دا کرے گی . انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری میں ڈھائی ماہ باقی ہیں، ابھی اس پر غور کا پراسیس بھی شروع نہیں ہوا .
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس معاملے کو متنازع بنا رہے ہیں . گذشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے موجودہ آرمی چیف کو توسیع دینے کی تجویز دی تھی . عمران خان نے موجودہ آرمی چیف کو توسیع دینے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ نئے آرمی چیف کا معاملہ نئی حکومت کے آنے تک مئوخر کردینا چاہیے، نئی حکومت نئے آرمی چیف کا انتخاب کرے .
انہوں نے کہا کہ میں امریکا کا مخالف نہیں ہوں، میں الیکشن پر بات کرنے کو تیار ہوں . انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بولنے کی اجازت ملتی تو شاید معافی مانگ لیتا . مزید برآں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹویٹر پر کہا کہ شہباز شریف سے میرا سوال: کیا تحریک انصاف کے خوف کی وجہ سے میڈیا پر ہماری زباں بندی اہلِ صحافت پر تشدد اوران کے خلاف جھوٹے مقدموں کے اندراج، ٹی وی اور یوٹیوب پر مجھے اور تحریک انصاف کو بلیک آؤٹ کرنے اور میری فلڈریلیف ٹیلی تھون کی نشریات روکنے جیسی مذموم کوشش کے آپ ذمہ دار ہیں؟اے آروائی کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت سینئر رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اسد عمر، شبلی فراز، فواد چودھری ودیگر رہنماؤں نے شرکت کی .
اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی، سیکرٹری جنرل اسد عمر نے پاکستان پر قرضوں سے متعلق بریفنگ دی . پاکستان کو لگ بھگ 30 ارب ڈالر کے قرض واپس کر نے ہیں،جبکہ آئی ایم ایف سے ملنے والا قرض محض 2 ارب ڈالر ہے، سیاسی عدم استحکام سے پاکستان کی بانڈ مارکیٹ مکمل تباہ ہوچکی ہے، جب تحریک انصاف کی حکومت ختم کی گئی تو بانڈ 4 فیصد ڈسکاؤنٹ ریٹ پر تھا،یہ بانڈ اب 50 فیصد ڈسکاؤنٹ ریٹ پر مل رہا ہے، یہ کیفیت ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان دیوالیہ پن کی دہلیز پر کس قدر آگے جاچکا ہے .