اشرف غنی افغانستان سے خالی ہاتھ نہیں گئے، رپورٹ میں انکشاف

(قدرت روزنامہ)افغان طالبان کی جانب سے کابل کا گھیراؤ کرنے کے بعد افغان صدر اشرف غنی افغانستان سے فرار ہوگئے اور انھوں نے اپنے اس اقدام کو قومی مفاد میں اہم قدم بھی قرار دے دیا تھا . تاہم اب میڈیا رپورٹس میں سامنے آیا ہے کہ اشرف غنی خالی ہاتھ نہیں گئے بلکہ اپنی آسائش کا سارا سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں .

افغانستان پر طالبان کے مکمل قبضے کی رفتار پر جو بائیڈن دنگ روسی خبر رساں ایجنسی نے روسی سفارتخانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اشرف غنی چار کاریں اور ایک ہیلی کاپٹر نوٹوں سے بھرکر اپنے ساتھ لے گئے ہیں . رپورٹ میں کہا گیا کہ اشرف غنی کو باقی پیسہ یہیں چھوڑنا تھا کیونکہ ان کے پاس بقیہ پیسہ لے جانے کے لیے کاروں یا ہیلی کاپٹر میں جگہ کم پڑ گئی تھی . امریکا نے جدید افغان فوج کھڑی کرنے پر 83 ارب ڈالر لگائے اب تک اشرف غنی کے بارے میں کسی کو علم نہیں کہ وہ کہاں ہیں، کیونکہ اس سے قبل ان سے متعلق یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ وہ طیارے میں تاجکستان گئے ہیں . تاجک حکام کی جانب سے ان کی موجودگی کی تردید کی گئی تو بعد ازاں یہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ اشرف غنی اومان چلے گئے ہیں جہاں سے وہ امریکا جائیں گے . کچھ لوگ افغانستان سے واپس نہیں آپائیں گے، برطانوی وزیر دفاع کابل میں روسی سفارتخانے کا کہنا تھا کہ جس طرح اشرف غنی کا اقتدار گیا ہے، یہ ان کے افغانستان سے فرار ہونے سے عیاں ہے . خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ ان کی چار کاریں اور ایک ہیلی کاپٹر نوٹوں سے بھردیے گئے تھے جبکہ مزید کرنسی نوٹ سڑکوں پر پھینکنے پڑے . افغانستان کی صورتحال پر عالمی میڈیا کی نمایاں کوریج دوسری جانب افغانستان میں ولادیمیر پیوٹن کی نمائندہ خصوصی ضمیر کابلوف نے کہا تھا کہ اشرف غنی اپنے ساتھ کتنا پیسہ لے گئے ہیں اور کتنا اپنے پیچھے چھوڑا ہے اس کا اندازہ اب تک نہیں لگایا جاسکا . . .

متعلقہ خبریں