پیپلزپارٹی کا افغانستان کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

کراچی (قدرت روزنامہ) پاکستان پیپلزپارٹی نے افغانستان کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا، پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے حکومت کی افغانستان پالیسی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی درست سمت پر نہیں ہے . تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی صدارت میں اجلاس ہوا، اجلاس میں آصف زرداری نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی .

اجلاس میں افغانستان کی صورتحال پر مشاورت کی گئی . پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے حکومت کی افغانستان پالیسی پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے، وفاقی حکومت کی خارجہ پالیسی درست سمت پر نہیں ہے . افغانستان کی بدلتی صورتحال پر فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے . دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کمیٹی ممبران، وزراء اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے . اجلاس میں افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی، اجلاس میں افغانستان کی صورت حال اوراس کے پاکستان پر اثرات پر بریفنگ بھی دی گئی . پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان میں جاری تنازعات سے متاثر رہا ہے . وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 2 گھنٹے تک جاری رہا،اجلا س میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں . اعلامیہ اجلاس میں کہا گیا کہ شرکاء اجلاس نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک میں امن واستحکام چاہتا ہے، فریقین تمام افغانوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کریں . شرکاء نے اطمینان کا اظہار کیا کہ افغانستان میں اب تک تشدد کا کوئی بڑا واقعہ رونما نہیں ہوا . شرکاء نے کہا کہ افغان مسئلے کا کبھی کوئی فوجی حل نہیں تھا، پاکستان افغان مسئلے کے جامع سیاسی حل کے لیے پرعزم ہے، عالمی برادری کو4 دہائیوں سے دی جانے والی قربانیوں کا بھی اعتراف کرنا چاہیے، امریکا اور نیٹو کی موجودگی میں افغان مسئلے کا بہترین حل نکالا جا سکتا تھا . پاکستان افغانستان میں تنازعے کا کئی دہائیوں سے شکار ہے، یقینی بنایا جائے کہ افغان سرزمین کوئی دہشتگرد تنظیم استعمال نہ کرے . بائیڈن انتظامیہ کا گزشتہ انتظامیہ کے انخلاء کے فیصلے کی توثیق بلاشبہ تنازع کا منطقی حل ہے . . .

متعلقہ خبریں