کراچی(قدرت روزنامہ)گزشتہ دنوں جہاں اداکارہ ریشم کو دریا میں تھیلیاں پھینکنے پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تو وہیں اداکارہ ارمینا خان اور سماجی کارکن شنیرا اکرم اس معاملے پر جھگڑ پڑیں . پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ریشم کی ایک ویڈیو گزشتہ دنوں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خوب وائرل ہوئی جس میں انہیں دریا میں پلاسٹک کی تھیلیاں پھینکتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے .
گوکہ اداکارہ نے اس اقدام پر دو بار معافی مانگ لی ہے لیکن انہیں اس وائرل ویڈیو پر ایک جانب سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تو دوسری جانب یہ معاملہ اداکارہ ارمینا خان اور سماجی کارکن شنیرا اکرم کے مابین جھگڑے کی وجہ بن گیا . سماجی کارکن شنیرا اکرم نے اداکارہ ریشم پر تنقید کرتے ہوئے متعدد ٹوئٹس کئے، ایک میں انہوں نے لکھا کہ گوشت اور پلاسٹک کا کوڑا سیلاب اور بیماریوں سے متاثرہ دریا میں کون پھینکتا ہے، وہ بھی کیمرے پر؟ . اداکارہ آرمینا خان نے ریشم کی حمایت میں سامنے آتے ہوئے شنیرا اکرم کی ٹوئٹ ری شیئر کی اور ساتھ ہی لکھا کہ 12گھنٹوں کے دوران یکے بعد دیگرے 3ٹوئٹس ایک ایسے انسان کے حوالے سے کردیئے آپ نے جس کے بارے میں آپ کو معلوم ہے کہ وہ پلٹ کر کچھ نہیں بولے گا، کیا چاہ رہی ہیں آپ؟ . اداکارہ ریشم کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد اگلے ہی دن شنیرا اکرم نے ٹوئٹ کیا کہ ریشم کی جانب سے پلاسٹک کو دریا میں پھینکتے ہوئے دیکھنا باعث فکر تھا، خاص طور سے جب پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے شدید ترین اثرات سے دوچار ہے . انہوں نے لکھا کہ لیکن بہت سوشل میڈیا صارفین کو اس اقدام سے ناراض ہوتے دیکھ کر مجھے یقین ہوگیا ہے کہ پاکستان کا مستقبل اچھے ہاتھوں میں ہے . اداکارہ آمینا خان نے ایک بار پھر شنیرا اکرم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ غلطی ہر انسان کرتا ہے، اگر وہ معافی مانگ لے تو معاف کردینا چاہئے . عجیب پیچھے ہی پڑگئے ہیں یہ اس کے . اس کے بعد اداکارہ آرمینا خان نے اس حوالے سے آخری ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ اداکارہ ریشم نے دو بار معافی مانگی ہے اور ہر کوئی جانتا ہے کہ
فطری طور پر کوڑا کرکٹ پھینکنا کتنی غلط بات ہے لیکن ہم سب میں سے کئی لوگ شعوری و لاشعوری طور پر ایسا کردیتے ہیں . انہوں نے مزید لکھا کہ کوڑا کرکٹ پھینکنا پاکستان کا ایک ثقافتی اور نظامی مسئلہ ہے لیکن اداکارہ ریشم پر مسلسل تنقید کرنا، ہمارے معاشرے کا ایک اور مسئلہ اجاگر کررہا ہے،
نہ صرف ہم کوڑا کرکٹ پھینکتے ہیں بلکہ ہمیں لوگوں کو ہراساں کرنا بھی پسند کرتے ہیں . انہوں نے ٹوئٹ کے اختتام میں صارفین سے سوال پوچھا کہ اب ریشم پر تنقید کرنے کی بجائے آپ میں سے کتنے لوگ کوڑا اٹھانے کی مہم پر جائیں گے؟ساتھ ہی انہوں نے شہر سے کچرا کوڑا صاف کرنے والی
سماجی تنظیموں سے منسلک ہونے کا مشورہ بھی دے دیا . ساتھ ہی انہوں نے اپیل کی کہ لوگوں کو ہراساں کرنا بند کریں شکریہ . بعدازاں گزشتہ رات شنیرا اکرام نے اس معاملے پر مزید ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں ریشم کا شکریہ ادا کرتی ہوں جو انہوں نے کیا ہے، واقعی یہ نہیں جانتی تھی کہ
، انہوں نے ‘اپنے کوڑے کے ساتھ کیا نہ کریں’ کے حوالے سے اکیلے ہی ملک گیر مہم چلائی . حتی کہ صاف پاکستان مہم پر ہزاروں روپے خرچ کرنے والی کمپنی بھی اس کی پبلسٹی نہیں کر سکی . ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ ہم ریشم کی معافی کو تسلیم کرتے ہیں، جب میں ہم کی بات کرتی ہوں
تو میرا مطلب ہم سب سے ہے . اس کے لیے بہت ہمت چاہئے ہوتی ہے کہ آپ کسی ایسے اقدام کو تسلیم کریں جس پر آپ پہلے ہی شرمندہ ہوں . انہوں نے مزید لکھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے میں مدد کے لیے ہمارے ساتھ کام کریں گی اور پاکستان کو صاف ستھرا اور سرسبز بنانے میں مدد کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گی .
. .