اسلام آباد(قدرت روزنامہ)بجلی کی قیمتوں میں 21 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے . سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے)نے ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)میں درخواست جمع کرا دی .
نیپرا اس درخواست کی سماعت 29 ستمبر
کو سماعت کرے گا . سی پی پی اے نے درخواست میں کہا کہ اگست کے مہینے میں 13 ارب 63 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی ، بجلی کی مجموعی لاگت 137 ارب روپے رہی، فرنس آئل سے 35 روپے فی یونٹ مہنگی ترین بجلی پیدا کی گئی ، ایل این جی سے بجلی کی لاگت 24 روپے فی یونٹ رہی . سی پی پی اے نے کہا کہ ایران سے 20 روپے فی یونٹ بجلی در آمد کی گئی، کوئلے سے بجلی کی پیداواری لاگت 20 روپے فی یونٹ رہی، 27 پیسے فی یونٹ بجلی لائن لاسز کی نذر ہو گئی . دوسری جانب ترجمان وزارت توانائی نے کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ بجلی تجارتی فروخت کیلئے نہیں ، نیٹ میٹرنگ بجلی 19.32روپے فی یونٹ میں خریدنا غریب صارفین پر اضافی بوجھ ہے . ترجمان کے مطابق نیٹ میٹرنگ صارفین کی پیداواری لاگت تقریباً 3سے 5 روپے فی یونٹ ہے . ترجمان وزارت توانائی کے مطابق نیپرا نیٹ میٹرنگ بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرکے 9 روپے کر رہا ہے، نیٹ میٹرنگ بجلی کی قیمت خرید 2018 سے 2021تک 9.95روپے فی یونٹ تھی اور نیٹ میٹرنگ بجلی کی فی یونٹ قیمت فروری2021 سے جولائی 2022 تک 12.95 روپے تھی، ٹیرف میں اضافے سے اس وقت نیٹ میٹرنگ بجلی کی قیمت فی یونٹ 19.32روپے ہے . ترجمان نے کہا کہ گھریلو نیٹ میٹرنگ صارفین پر کوئی فکسڈ چارجز عائد نہیں کیے جاتے، اس لیے ٹیرف پر نظرثانی درست اقدام ہے . ترجمان نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ ٹیرف پر نظرثانی تو غریب صارفین کے لیے بجلی کی قیمت کمی لائے گی .
. .