اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف نے ستمبر کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا . ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اجلاس میں لانگ مارچ کی طرف بڑھنے کا فیصلہ کیا گیا .
پی ٹی آئی رہنماؤں کو دو ہفتوں میں لانگ مارچ کی تیاری کرنے اور احتجاج کرنے کے اخراجات کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی گئی . پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق اس بار عمران خان پشاور کے بجائے لاہور سے لانگ مارچ کی قیادت کریں گے .
عمران خان کی قیادت میں لانگ مارچ اسلام آباد پہنچے گا . عام انتخابات کا اعلان ہونے تک اسلام آباد میں دھرنا دیا جائے گا . سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پارٹی اداروں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے،اداروں کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں گے تو ملک مضبوط ہوگا، امید ہے معاملہ لانگ مارچ تک نہیں پہنچے گا .
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت جو صورتحال ہے وہ انتخابات یا انقلاب کی طرف جائیگی، پنجاب کابینہ اور پارلیمانی پارٹی حقیقی آزادی کے لئے عوام کے ساتھ یکجا ہو، انتخابات پاکستان کا سب سے اہم مسئلہ ہے .
فواد چوہدری نے کہا کہ مہنگائی کے حالات سے کمر ٹوٹ گئی ہے یہ سیاسی استحکام سے ممکن ہو گا، ملک آئین کے مطابق چلتا ہے پی ڈی ایم کی جانب سے جو عبوری حکومت کو چھ سات ماہ دینے کا کہا ملک ایسے نہیں چلے گا . نہوں نے کہا کہ امید ہے معاملہ لانگ مارچ تک نہیں پہنچے گا، انتخابات پی ٹی آئی سے زیادہ پاکستان کا مسلہ ہے، پی ڈی ایم انتخابات کے لیے راضی ہو، باقی فریم ورک بیٹھ کت طے کرلیں گے . رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سیاسی کردار کو کم کرنا اداروں کے مفاد میں ہے، اداروں کا اس وقت بہت بڑا سیاسی کردار ہے، ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں اور ادارے ایک پیج پر ہوں، مذاکرات ہوں یا بات چیت ہو وہ عوام کے سامنے ہو کیونکہ میڈیا کے سامنے ہو، بند کمروں میں فیصلوں کا وقت گزر گیا ہے .
. .