ایف آئی اے افسران کی جانب سے 12 کروڑ روپے کی رشوت طلب کیے جانے کا انکشاف، ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا

کراچی(قدرت روزنامہ) ایف آئی اے افسران کی جانب سے 12 کروڑ روپے رشوت طلب کیے جانے کا انکشاف ہوا . تفصیلات کے مطابق کراچی میں 12 کروڑ روپے رشوت طلب کرنے پر ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کے افسران کو گرفتار کرلیا گیا .

ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے رشوت طلب کرنے والے افسران کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا . اندراج مقدمے کے بعد ایف آئی اے کے گرفتار کیے جانے والے افسران میں انچارج سی ٹی ڈبلیو انسپکٹر پرویز، انکوائری افسر انسپکٹر عقیل اور دیگر افراد شامل ہیں . افسران آن لائن میڈیسن کے کاروبار میں بے قاعدگیوں کے الزام میں انکوائری کر رہے تھے،خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تفتیشی افسر عقیل، انسپکٹر پرویز اور دیگر افراد کی جانب سے بیرون ملک سے بھجوائی جانے والی رقوم کے دہشت گردی میں استعمال ہونے سے متعلق کیس میں رشوت طلب کی گئی تھی . آن لائن میڈیسن کے کاروبار میں بے قاعدگیوں کے الزام میں نعمان صدیقی اور دیگر افراد کو گرفتار کیا تھا، نعمان صدیقی پر آن لائن کرنسی بٹ کوائن کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کیلئے رقوم منتقلی کا بھی انکشاف ہوا . 22 جون کو کچھ لوگوں کو حراست میں لیا اور 24 جون کو چھوڑ دیا، افسران نے 12 کروڑ رشوت طلب کی جب کہ 10 کروڑ روپے کی ادائیگی کے وعدے پر ملزمان کو رہا کردیا . افسران نے رشوت کے عوض ضبط کیے گئے موبائل فونز، لیپ ٹاپ سمیت دیگر سامان کو تفتیش کا حصہ نہیں بنایا تھا . واضح رہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے برطانیہ اور یورپ سے بٹ کوائنز سے رقم کی منتقلی کا انکشاف ہوا تھا . یورپ اور برطانیہ سے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بٹ کوائنز سے رقم کی منتقلی میں ملوث ملزم نعمان صدیقی کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی . ایف آئی اے نے کہا کہ منتقل ہونے والی رقم کا کچھ حصہ دہشت گردی کی مالی اعانت میں بھی استعمال ہوا . ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم نعمان صدیقی کا بانی ایم کیو ایم گروپ سے تعلق ہے، سلیم بیلجیئم نے 2018ء میں گلستان جوہر میں دھماکے کی منصوبہ بندی کی تھی . . .

متعلقہ خبریں