عمران خان کو کل عدالت میں بات کرنے کی اجازت ملی تو معافی مانگ سکتے ہیں

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ کل عمران خان کو عدالت میں بات کرنے کی اجازت ملی تو معافی مانگ سکتے ہیں،عدالت میں معافی مانگنے سے عمران خان کا قد کاٹھ کم نہیں ہوگا، عدالت بتا دے عمران خان معافی کیلئے کس طرح کا لفظ استعمال کریں . انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا تجزیہ یہی تھا کہ عین ممکن ہے کہ عمران خان کیخلاف کوئی فیصلہ کرنے کا ارادہ ہے اس لیے ریڈزون سیل کیا گیا ہے، کیونکہ کسان کوئی دہشتگرد تو ہے نہیں کہ ان کی وجہ سے ریڈزون کو سیل کیا گیا ہے، وہ پہلے ہی حالات کے مارے ہوئے ہیں .


انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اتنا آزاد ہے کہ ویب سائٹ پر اپنے فیصلے چڑھا کرپھر اس میں چیزیں تبدیل کردیتے ہیں .
مجھے یہ بتایا کہ ناانصافی کیخلاف احتجاج کیلئے صرف ریڈزون ہے؟ اسلام آباد کے علاوہ بھی جگہیں ہیں . انہوں نے کہا کہ عمران خان کل اسلام آباد توہین عدالت کیس میں جارہے ہیں ، معافی کا لفظ استعمال کرنا بھی ایک مسئلہ ہے، عدالت بتا دے ان کو معافی کیلئے کس طرح کا لفظ استعمال کریں .

عمران خان پاکستان کا لیڈر آج ہے اور عدالت میں پیش ہوکر جو بھی بولے گا اس سے قد کم نہیں ہوگا، واحد لیڈر ہے جس نے آزاد عدلیہ کی تحریک میں جیل کاٹی ہے . انہوں نے کہا کہ پچھلی سماعت میں بنچ کی جانب سے عمران خان کو بات کرنے کی اجازت نہ دینا حیران کن تھا، اگر کل عمران خان کو بات کرنے کی اجازت دی گئی تو معافی مانگ سکتے ہیں . انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پوزیشن کبھی تبدیل نہیں کی، عمران خان نے چکوال جلسے میں کوئی نئی بات نہیں کی جو پہلے نہیں کرتے، یہ ایک مفروضہ ہے کہ عمران خان کی کسی سے ملاقات ہوئی ہے .
عمران خان چکوال جلسے جیسی پہلے بھی باتیں کررہے ہیں . انہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کردیا کہ معیشت پر ہماری بریفنگ بالکل درست تھی، ماہرین کہتے ہیں مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ شفاف الیکشن ہے .

. .

متعلقہ خبریں