اسلام آباد (قدرت روزنامہ) خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں عمران خان خاتون جج کے پاس جا کر معافی مانگنے کو تیار ہو گئے . اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان پر فرد جرم کی کارروائی روک دی،عدالت کا عمران خان کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم،خاتون جج کو دھمکی دینے پر توہین عدالت کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی،اسلام آباد ہائیکورٹ سے واپسی پر عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مافیا کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں .
میں نے جس سے جنگ نہیں لڑنی وہ عدلیہ ہے . اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ خان صاحب آپ کی عدالتوں سے جان کب چھوٹے گی؟ جس کے جواب میں عمران خان سے مسکراتے ہوئے کہا کہ ابھی نہیں چھوٹنے لگی . میری جنگ عدالت سے نہیں بلکہ مافیا سے ہے .
قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجز بینچ نے کیس پر سماعت کی .
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آج فرد جرم عائد نہیں کر رہے ہیں،عمران خان نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ خاتون جج کے پاس جا کر معافی مانگنے کیلئے تیار ہوں،میں معافی مانگتا ہوں اگر میں نے کوئی لائن کراس کی،اگر خاتون جج کو تکلیف پہنچی ہو تو معافی مانگتا ہوں . یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ کبھی ایسا عمل نہیں ہو گا . عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی خودمختار عدلیہ کے لیے کوشش نہیں کرتا .
میں نے ارادی طور پر خاتون جج کو دھمکی نہیں دی تھی . میں نے اپنی تقرری میں لیگل ایکشن کے لیے کہا تھا . میں خاتون جج کے پاس جا کر معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں . میں آئندہ اس قسم کی کوئی بات نہیں کروں گا . جیسے جیسے مقدمہ آگے چلا مجھے سنجیدگی کا احساس ہوا . آپ کہیں تو خاتون جج کے پاس جا کر یقین دلاؤں گا . خاتون جج کو یقین دلاؤں گا کہ نہ میں اور نہ میری پارٹی آپ کو نقصان پہنچائے گی .
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا . چیف جسٹس نے قرار دیا کہ آج چارج فریم نہیں کر رہے،آپ کا بیان حلفی پر غور کریں گے،فرد جرم عائد نہیں کرتے،آپ نے اپنے بیان کی سنگینی کو سمجا آپکو سراہتے ہیں . جس انداز اور جس اجتماع میں کہا وہ زیر غور تھا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی . ا