تحریک انصاف کا قومی اسمبلی میں واپسی کیلئے شرط رکھنے کا فیصلہ

لاہور(قدرت روزنامہ) تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں واپسی کیلئے شرط رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ اے آر وائے نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کی اکثریت نے اسمبلی میں واپسی کو انتخابات پر بات چیت سے مشروط کرنے کی رائے دی ہے،پی ٹی آئی کے اکثریتی ارکان نے رائے دی ہے کہ قبل از وقت انتخابات پر بات چیت شروع کریں تو اسمبلی میں واپسی پر غور ہو سکتا ہے۔
عدالت سمیت ہر فورم پر ہمارا یہی مؤقف ہے کہ انتخابات کیلئے اسمبلی میں واپس آ سکتے ہیں۔پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق سیاسی اور معاشی بد حالی کا حل صرف انتخابات ہیں۔ اے آر وائے نیوز کے نمائندے نے نعیم اشرف بٹ نے نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک اںصاف پر اس ہر طرف سے دباؤ ہے کہ اسمبلی میں واپس آئیں۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کی اکثریت نے رائے دی ہے کہ اسمبلی میں واپسی کو انتخابات پر بات چیت سے مشروط کیا جائے۔

اگر حکومت قبل از وقت انتخابات پر تیار ہوتی ہے تو اسمبلی میں واپسی ہو سکتی ہے،اس کے بغیر ممکن نہیں کہ اسمبلی میں واپس آ سکیں۔اہم پی ٹی آئی رہنما نے انہیں بتایا کہ بات چیت کو شرط کہہ رہیں یہ نہیں کہہ رہے کہ الیکشن کی تاریخ ہی دے دی جائے۔ تحریک انصاف کی اس شرط سے لگتا ہے کہ پی ٹی آئی میں لچک ضروری آئی ہے۔اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی کا مشورہ دیا،عدالت نے استعفوں کی منظوری کیخلاف اپیل پر عمران خان سے ہدایات لینے کی مہلت دی۔
سپریم کورٹ میں استعفے منظور ایک ساتھ منظور کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی ۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کیس کی سماعت کی چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ عوام نے 5 سال کیلئے منتخب کیا ہے،پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے،پارلیمان میں اپنا کردار ادا کرنے ہی اصل فریضہ ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جلد بازی نہ کریں،ہم پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ عدالت صرف وہاں مداخلت کر سکتی ہے جہاں آئین کی خلاف ورزی ہو۔آپ صرف بیک وقت تمام استعفے منظور کرا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دئیے کہ آپ کو ان 11 استعفوں کی منظوری پر اعتراض کیا ہے؟ فیصل چوہدری نے کہا کہ استعفے منظور کرنے ہیں تو ایک ساتھ کرکے تمام حلقوں میں الیکشن کرائے جائیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ اجتماعی استعفوں کے بعد کیا کوئی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے؟ وکیل نے کہا کہ اسپیکر مرحلہ وار استعفے منظور کرکے الیکشن نہیں کرا سکتے۔

Recent Posts

بہترین پلیئنگ الیون تشکیل دینے کیلئے اچھے کھلاڑی تلاش کر رہے ہیں، محمد رضوان کی پریس کانفرنس

برسبین(قدرت روزنامہ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ بہترین پلیئنگ الیون…

5 hours ago

ڈاکٹر یاسمین راشد سے رہائی کے بدلے کیا مطالبہ کیا گیا؟ صنم جاوید کا سنسنی خیز انکشاف

لاہور (قدرت روزنامہ) پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق…

5 hours ago

مجھے لگتا ہے کہ آئی سی سی کو یہ پہلے ہی پتا تھا کہ بھارت نہیں آ رہا ، محمد عامر کا بیان

لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان کے فاسٹ باولر محمد عامر نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز میں کامیابی…

6 hours ago

زرمبادلہ کے ذخائر 31 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

کراچی (قدرت روزنامہ) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملکی زرمبادلہ ذخائر کا ہفتہ وار ڈیٹا…

6 hours ago

خواجہ آصف نے لندن میں ہراساں کرنے کے واقعے کی رپورٹ پولیس کو درج کرادی

لندن(قدرت روزنامہ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے لندن میں قتل کی دھمکی اور ہراساں کرنے کے…

6 hours ago

وزیراعظم کی قوم سے باران رحمت کے لیے نماز استسقاء کی درخواست

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیراعظم شہباز شریف نے باران رحمت کے لیے قوم سے نماز استسقاء…

7 hours ago