آئی ایم ایف کے ساتھ مقرر کردہ اہداف سیلاب کے ساتھ بہہ گئے

واشنگٹن(قدرت روزنامہ)وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مقرر کردہ اہداف سیلاب کے ساتھ بہہ گئے، پاکستان پر واجب الاادا قرضوں کو تلافی کے پیکج میں تبدیل کیا جائے،سیلابی بحران کے ہم ذمہ دار نہیں، 20 ملکوں کی ترقی کی قیمت 33 ملین پاکستانی چکا رہے ہیں . میڈیا رپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں پاکستان کی خارجہ پالیسی ترجیحات کے عنوان سے ویلسن سینٹر مذاکرے میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے شرکت کی، وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب متاثرہ 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کی داد رسی کی جائے، سیلاب سے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کی آبادی سے زائد لوگ متاثر ہیں، سیلاب سے متاثرہ افراد میں 6 لاکھ حاملہ خواتین بھی ہیں، متاثرین برسرروزگار تھے، لیکن سیلاب نے ان کو کنگال کردیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ جو اہداف مقرر کیے تھے وہ سیلاب کے ساتھ بہہ گئے، پاکستان میں آنے والے بحران کے ہم قطعی طور پر ذمہ دار نہیں،سیلابی پانی سے وبائی امراض پھیلنے سے متاثرین کو شدید پریشانی ہے، 20 ملکوں کی ترقی کی قیمت 33 ملین پاکستانی اپنے جان ومال سے چکا رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر کوئی معاشی اسٹرکچر کیوں نہیں ہے، آلودگی سے ذمے دار طاقتوں سے پاکستان میں تباہی کے ازالے کیلئے کہا جائے، پاکستان پر واجب الاادا قرضوں کو تلافی کے پیکج میں تبدیل کیا جائے، تاریخ میں یاد رکھا جائے گا کہ موسمیاتی تبدیلی معاملے پر انسانیت نے کیا اقدامات کئے؟ امریکا اور چین نے موسمیاتی تبدیلی پر مل کر کام نہ کیا تو دنیا کو نہیں بچایا جاسکتا .


روس یوکرین جنگ کے موسم پر اثرات پڑ رہے ہیں، دنیا کو زمین کی بقاء کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی پر پورا بجٹ بھی لگا دے تو ناکافی ہوگا . موسمیاتی تبدیلی کیلئے امریکا کو دنیا کی قیادت کرنی ہوگی اور سب کو سرمایہ کاری کرنی ہوگی . بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ملکوں کی فہرست میں شامل ہے، عالمی سطح پر کاربن اخراج میں پاکستان کا حصہ صرف 0.8 فیصد ہے، کل کسی اور ملک کو موسمیاتی تبدیلی سے قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے خود کو مبرا سمجھنے والے ممالک غلط فہمی کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے عالمی برادری موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے، پاکستان کو اس وقت انتہائی مشکل معاشی صورتحال کا سامنا ہے، پاکستان میں سیلاب کے باعث زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے،
پاکستان میں 40 لاکھ ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، لاکھوں سیلاب متاثرین کو فوری خوراک اور ادویات کی ضرورت ہے، سیلاب متاثرین کو خیموں اور مچھر دانیوں کی بھی اشد ضرورت ہے، سیلانی پانی میں وبائی امراض پھیلنے سے متاثرین کو شدید پریشانی ہے .

. .

متعلقہ خبریں