اسلام آباد (قدرت روزنامہ) قومی سلامتی کمیٹی نے سائبرسیکیورٹی سے متعلق لیگل فریم ورک کی تیاری کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم ہاوَس سمیت اہم مقامات کی سیکیورٹی کا جائزہ، آڈیو لیکس کے معاملے پر تحقیقات کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی . جیونیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا،اجلاس میں وزراء ، سروسز چیفس، اور اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی .
اجلاس نے ملک میں تاریخی تباہ کن سیلاب، متاثرین کے لئے ریسکیو، ریلیف کے اقدامات اور سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا . اجلاس نے 14 جون 2022 سے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے ہمدردی کا اظہارکیا اور فاتحہ خوانی کی .
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آڈیو لیکس معاملے پر غور کیا گیا، حساس اداروں کے سربراہان نے وزیراعظم ہاوَس سمیت اہم مقامات کی سیکیورٹی پر بریفنگ دی .
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ سائبراسپیس اور اس سے متعلقہ دیگر پہلووں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں آڈیو لیکس کے معاملے پر تحقیقات کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، مشاورت کے بعد سائبرسیکیورٹی سے متعلق لیگل فریم ورک کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا . وزارت قانون وانصاف کو ’لیگل فریم ورک‘ کی تیاری کی ہدایت کر دی گئی .
یاد رہے گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف نے کہا تھا کہ آڈیو لیکس ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، یہ ایک سکیورٹی لیپس ہے ، یہ ایک سوالیہ نشان ہے، کون پاکستان کے وزیراعظم سے وزیراعظم ہاؤس میں ملنے آئے گا ، وہ بات کرنے سے پہلے 100بار سوچیں گے، یہ وزیراعظم ہاؤس کی بات نہیں بلکہ ریاست کی عزت کی بات ہے، میں نے نوٹس لے رہا ہوں، ہائی پاور کمیٹی بنا رہا ہوں جو اس معاملے کی تہہ تک پہنچے گی .