اسلام آباد(قدرت روزنامہ) ترجمان اوگرا کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے بیان سامنے آیا ہے . ترجمان اوگرا کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں .
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین 30 ستمبر کی رات کو کیا جائے گا،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے سے گریزکیا جائے .
بے بنیاد خبروں سے مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں خلل پیدا ہوسکتا ہے . خیال رہے کہ خام تیل کی قیمت میں کمی کے بعد ملک میں پٹرولیم مصنوعات میں 15 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا . جیو نیوز کے مطابق یکم اکتوبر سے ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے لٹر تک کمی کا تخمینہ ہے . انڈسٹری ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کا تخمینہ ہے .
29 ستمبر تک امپورٹڈ فیول کی قیمت کے مطابق یکم اکتوبر سے کم قیمتیں لاگو ہوں گی . پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں اضافہ نہ ہوا تو کمی یقینی ہے . جبکہتیل کی عالمی مارکیٹ میں پیر کے دن دوران ٹریڈنگ قیمتوں میں مزید کمی دیکھنے میں آئی . 8 ماہ کے دوران پہلی مرتبہ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 85 ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئی ہے . عالمی مارکیٹ میں فی بیرل امریکی خام تیل 76 ڈالرز جبکہ فی بیرل برطانوی خام تیل 83 ڈالرز کی سطح تک آ گیا، جبکہ چند ماہ قبل تک برطانوی تیل کی فی بیرل قیمت 120 ڈالرز سے بھی اوپر چلی گئی تھی .
پیر کے روز دوران ٹریڈنگ امریکی خام تیل کی قیمت میں 2 فیصد جبکہ برطانوی خام تیل کی قیمت میں بھی 2 فیصد سے زائدکمی دیکھنے میں آئی . ساڑھے 3 ماہ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت میں 31 فیصد یعنی 38 ڈالرز کی کمی ہو چکی . جون کے ماہ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 121 ڈالرز کی سطح پر تھی، جو اب کم ہو کر 83 ڈالرز کی سطح پر آ گئی . نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی سپلائی اب بھی محدود ہے، تاہم مختلف وجوہات کے باعث تیل کی طلب اور کھپت میں بھی کمی آئی ہے .
تیل کی طلب اور کھپت میں کمی آنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ چینی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے کئی بڑے شہروں میں لاک ڈاون لگا رکھا، جس باعث معاشی سرگرمیاں محدود ہیں اور تیل کی طلب اور کھپت معمول سے کم ہے .