نیب سے پوچھا جائے کہ جھوٹے کیس کس کے کہنے پر بنائے گئے ؟ خاقان عباسی کا سوال

کراچی (قدرت روزنامہ) سابق وزیراعظم ورہنما مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی نے نیب قانون کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے کہا ہے بدقسمتی ہے احتساب کرنیوالے خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں، نیب سے پوچھا جائے کہ جھوٹے کیس کس کے کہنے پر بنائے گئے ؟

خط وزرا اور چیف جسٹس کو دکھایا جا سکتا ہے تو پارلیمنٹ کو کیوں نہیں؟ سابق چیئرمین نیب نے لوگوں کی زندگیاں خراب کی ہیں وہ جواب دہ ہیں . کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ انصاف کے نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے، سابق چیئرمین نیب عوام کو حقائق بتائیں، احتساب کرنے والوں کو خود سب کے سامنے حساب دینا ہوتا ہے، یہ معاملات ایسے نہیں چلتے ، ایک دن ان کو حساب دینا ہوگا،نیب سے پوچھا جائے کہ جھوٹے کیس کس کے کہنے پر بنائے گئے ؟ بدقسمتی ہے احتساب کرنیوالے خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں، خط وزرا اور چیف جسٹس کو دکھایا جا سکتا ہے تو پارلیمنٹ کو کیوں نہیں؟ جواب حکومتیں نہیں لیتیں، عدالتیں لیتی ہیں، عدالتوں میں لوگ 6،6 سال سے کیسز چلاتے ہیں، ہم کہتے ہیں کہ انصاف کے نظام کو چلنا چاہیے، 4 سال کی غفلت 4 ماہ میں ٹھیک نہیں ہوتی .

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ تیل کی قیمتیں حکومت نہیں اوگرا طے کرتی ہے، اوگرا عالمی منڈی کی قیمتیں اور دیگر عنصر کو شامل کرکے قیمتوں کا تعین کرتی ہے، بجلی کے معاملات نیپرا کا ادارہ دیکھتا ہے حکومت نہیں دیکھتی، نیپرا اور اوگرا آزاد ادارے ہیں، پہلے 30 دن بعد تیل کی قیمت کا تعین کیا جاتا تھا، اب ہر 15 روز بعد تیل کی قیمت کا تعین کیا جاتا ہے، تیل میں کوئی سیلز ٹیکس شامل نہیں ہے، حکومت جتنا ریلیف عوام کو دے سکتی ہیدے رہی ہے، امید ہے آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوجائیں گی . #

. .

متعلقہ خبریں