سائفر آڈیو لیکس: حکومت کا عمران خان کیخلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ

لاہور(قدرت روزنامہ) حکومت نے سائفر آڈیو لیکس کے معاملے پر عمران خان اور دیگر افراد کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے . لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، سینیٹر اسحاق ڈار ماڈل ٹاون پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس کے ذریعے ایک اہم سیکورٹی بریچ ہوئی ہے، بالخصوص سائفر لیکس سے عمران خان کا پول کھل گیا کہ انہوں کے اس معاملے کی منصوبہ بندی کی اور ملک کےساتھ کھلواڑ کیا .


وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سوچ ہے کہ اگر میں اقتدار میں نہیں تو پاکستان پر ایٹم بم گرا دو، کسی ملک میں جان بوجھ کر معیشت کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، فیصلہ یہ ہے کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت اس معاملے کو آگے لے کر جایا جائے گا .
انہوں نے کہا کہ جب سے گزشتہ کئی روز سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوا اور پاکستان کا بیرونی قرضہ کم ہوگیا، ہم نے بھرپور کوشش کر کے عوام کو پیٹرول پر ریلیف دیا، انشاء اللہ معیشت کی بہتری کے لیے مزید کام کرتے رہیں گے .
’عمران خان جاتے وقت ڈائری میں سائفر چھپا کر لے گیا‘
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ میری اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی لیک آڈیوز آپ نے سُنی ہوں گی مگر اُس میں کسی نے ملک کے خلاف یا ملکی سالمیت کی مخالفت میں بات نہیں کی کیونکہ ہم پاکستان پر اپنی سیاست قربان کرنے کو تیار ہیں جبکہ آپ نے حالیہ دنوں غیرملکی مراسلے کے حوالے سے عمران خان کی لیک آڈیوز بھی سُن لیں جن میں وہ کس طرح ملک کے ساتھ کھلواڑ کررہا ہے‘ .
مریم نواز نے کہا کہ ’عمران خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وزیراعظم ہاؤس سے جاتے ہوئے صرف ایک ڈائری لے کر گئے جبکہ سچ یہ ہے کہ وہ ڈائری میں سائفر چھپا کر لے گئے اور وہ پانی کی بوتلیں تک اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں‘ .
مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ ’آڈیو لیکس کے معاملے میں اسد عمر نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جس پر میں انہیں سراہتی ہوں، انہوں نے عمران خان کو بتایا کہ یہ سائفر نہیں بلکہ میٹنگ کے نکات ہیں مگر اُس نے کہا کہ عوام کو کیا معلوم بس ہمیں اپنی مرضی کا مطلب عوام کو بتانا ہے‘ .
انہوں نے کہا کہ ’لوگوں کو حقیقی آزادی کا درس دینے والا آڈیو لیکس میں اپنے رہنماؤں کو ہدایت کررہا ہے کہ ملک کا نام نہیں لینا اور جب نام نکل گیا تو فوراً اُس کی تصحیح کی، پھر وہاں امریکا میں تعلقات بحال کرنے کے لیے لابنگ فرم ہائیر کی جو اب امریکی حکمرانوں کو بتائے گی کہ کوئی بات نہیں عمران خان کے منہ سے بات نکل گئی وہ آج بھی آپ کا ہی تابعدار ہے‘ .

. .

متعلقہ خبریں