اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں ای کامرس بزنس کا 3 سے 4 ارب ڈالر بیرون ملک پڑے ہونے کا انکشاف ہوا . پیر کو اجلاس ذیشان خانزادہ کی زیر صدرات ہوا جس میں شوکت ترین نے کہاکہ آئندہ پانچ سالوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات کو 50 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں ،آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی طے کرنا ہو گی ،
پاکستان 27 اقتصادی زون بنا چکا ،پانچ میں کام شروع ہو چکا ہے .
حکام وزارت تجارت نے کہاکہ اسٹرٹیجک ٹریڈ فریم ورک پالیسی میں 9 غیر روائتی شعبوں کو شامل کیا ہے . اجلاس کے دور ان ای کامرس بزنس کا 3 سے 4 ارب ڈالر بیرون ملک پڑے ہونے کا انکشاف ہوا . شوکت ترین نے کہاکہ ای کامرس کو ٹیکسیشن اور فارن کرنسی اکاؤنٹ جیسے مسائل کا سامنا ہے، فارن کرنسی اکاؤنٹ نہ ہونے کے باعث اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں، ای کامرس کو فروغ دینے کیلئے دس سال ٹیکس چھوٹ کا اعلان کیا تھا . سابق وزیر نے کہاکہ ایف بی آر کے مسائل کی وجہ سے بزنس مین ڈالر ملک لاتا ہی نہیں، اس وقت ہمیں ڈالرز کی ضرورت ہے اور ہمارے ڈالرز باہر پڑے ہیں . شوکت ترین نے کہاکہ اس پر ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کو فیصلہ کرنا ہوگا، . وزارت تجارت کے حکام نے بتایا پاکستان ای کامرس کے شعبے میں دنیا میں 37 ویں نمبر پر ہے . بتایاگیاکہ پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ کا سائز 2021 میں 5.9 ارب ڈالر ہے . حکام وزرات تجارت نے بتایاکہ اسٹیٹ بینک میں ای کامرس میں 4 ہزار 445 مرچنٹ رجسٹرڈ ہیں ،پاکستان میں زراعت کے شعبے بھی ای کامرس شروع ہو چکا ہے . شوکت ترین نے کہاکہ آئندہ پانچ برسوں میں آئی ٹی برآمدات کو 50 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں . اجلاس کے دور ان کمیٹی ارکان نے ایکسپورٹ کے شعبے کو دی گئی سبسڈی کے خاتمے پر تشویش کا اظہار کیا ہے .
مرزا محمد آفریدی نے کہاکہ برآمدی شعبے کو سہولیات دی جائیں تاکہ زیادہ زرمبادلہ حاصل کیا جائے، سہولیات نہ ہونے کے باعث ٹیکسٹائل کے 1600 یونٹس بند ہوگئے ہیں . سپیشل سیکرٹری وزرات تجارت نے کہاکہ ٹیکسٹائل کے 1600 یونٹس بند ہونے کا ڈیٹا نہیں ہے، ہمیں کپاس کا بڑا مسئلہ ہے
ایکسپورٹ انڈسٹری کو مشکلات ہیں . سپیشل سیکرٹری نے کہاکہ فنڈز کی کمی کے باعث ایکسپورٹ کے شعبے کی بجلی کی سبسڈی ختم کی ہے، فنڈز کی دستیابی پر یہ سبسڈی دوبارہ دے دی جائے گی .
. .