نام نہاد دعویداروں نے ساحل میں کچھ چھوڑا نہ وسائل میں، بقا کی جنگ خود لڑنا ہوگی، حاجی لشکری

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ اکثر سیاسی جماعتوں کے ایجنڈے میں بلوچستان شامل نہیں، صوبے کے سیاسی کارکنوں کو اپنی خوشحالی اور آئندہ نسلوں کی بقاءکیلئے سیاسی جنگ خود لڑنی پڑیگی . یہ بات انہوںنے جمعہ کے روزسیاسی کارکنوں و طلباءکی فکری، سیاسی و وتربیتی نشست میں گفتگو سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہی .

نوابزدہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہاکہ بلوچستان کے حقوق، آئندہ خوشحالی کی جنگ مخصوص جذباتی نعروں سے نہیں بلکہ حکمت اورسائنسی بنیادوںپر ہونے والی سیاست کے ذریعے لڑ کر جیتی جاسکتی ہے انہوںنے کہاکہ ہمیں سب سے پہلے اپنی صفوں سے سیاست اور ٹھیکیدار کو علیحدہ علیحدہ کرنے کا فیصلہ کرنا پڑئیگا تاکہ سیاست کرنے والے لوگ فقط اپنے سماج کی خدمت کریں اور ٹھیکیدار اپنا پیٹ پالیں آج سیاست پر پیٹ پالنے والوںکا قبضہ ہے جس کے ذمہ دار خاموش سیاسی کارکن ہیں ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ سیاسی کارکن اور نوجوان جو خاموش بیٹھے ہیں اس پرامن سیاسی جنگ کا حصہ بن کر لڑیں تاکہ ہماری آئندہ نسلیں باعزت زندگی گزارسکیں . ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ ساحل وسائل کے بلندوبانگ دعوے کرنے والوں نے ساحل میں کچھ چھوڑا نہ وسائل میں کچھ چھوڑا ہے سب کچھ لٹ جانے کے بعدچھوٹے چھوٹے اقتدار کو تقسیم کئے بیٹھے ہیںاور کہہ رہے کہ وہ ان ٹکڑوں کو اکھٹے ہوکر یہ جنگ لڑیں گے آج ٹکڑوں کے اکھٹے ہونے کی بجائے سیاسی کارکنوں، نوجوانوں، خواتین اور قوم کو اکھٹے ہونے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ایک پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے اپنے صوبے کی خوشحالی کوواپس لوٹائیں . ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ اکثر سیاسی جماعتوں کے ایجنڈے میں بلوچستان شامل نہیں ایسے میں وقت اور حالات کا تقاضہ ہے کہ صوبے کو محرومیوں سے نکالنے قومی حقو ق اور صوبے کے معاملات پر اختیار کیلئے باوقار سیاسی کارکن ،اقوام اور برادریوں کو یکجا ہوکر جدوجہد کرنا چائیے

. .

متعلقہ خبریں