نوشکی میں زراعت اور صاف پینے کے پانی کے لیے ڈیمز کی تعمیر اشد ضرورت ہے۔ سینیٹرجہانزیب جمالدینی

نوشکی(قدرت روزنامہ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کا غڑول ڈیم، انجری ڈیم، خاخوئی ڈیم، ریکو ڈیم کا دورہ کیا . حالیہ طوفانی بارشوں سے ڈیمز کے اسپل ویز کو جو نقصانات پہنچیں ہے انھیں بروقت تعمیر کرنا اشد ضروری ہے اور خاص طور پر غڑول ڈیم کی اسپل وے کی تعمیر ڈیم کی لمبائی، چوڑائی ، اور اونچائی میں مزید اضافہ کرنا وقت کی ضرورت ہے .

انھوں نے کہا کہ غڑول ڈیم کی تعمیر کے لیے ہم لوگوں نے اپنے سو کے قریب بندات کی زمین ڈیم کے لیے وقف کر دیئے تاکہ علاقے میں زیر زمین پانی کی جو کمی ہے اس پر فورا قابو پایا جاسکے . علاقے میں ان ڈیمز کی تعمیر کی اثرات وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں کے سمجھ میں آئے گا . کیونکہ ہم لوگوں کے علاقے میں زراعت کا دار مادر بارانی بارشوں پر ہے . علاقے میں کئی سالوں سے خشک سالی کا لہر چل رہی تھی علاقے کے زرعی شعبے کو کافی نقصان پہنچ چکا ہیں لوگ اپنے ضرورت زندگی کو پورا کرنے کے لیے ٹیوب ویلز کا سہارا لینا شروع کیے پھر جس تیزی سے زیر زمین پانی کا لیول نیچے گرنا شروع ہوا ، وہ انتہائی خطرناک تھا اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ڈیمز کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ، جو اس کمی کو پورا کریں اس وجہ سے میں نے اپنے دورہ میں علاقے میں زیادہ طرح ڈیمز بنانے کو ترجیحی دیا . آج الحمد اللہ یونین کونسل کیشنگی اور احمدوال کے میرے تجویز پر بنانے گئے ڈیمز پانی سے بھرے ہوئے ہیں ان کا فائدہ پورے علاقے کے زمینداروں اور عام عوام کو مل رہی ہیں . اور علاقے کے زیر زمین پانی کی لیول پر کافی بہتر اثر پڑا چکا ہے . مستقل کے لیے صاف پینے کے پانی اور زرعی ضرورت کے لیے ان ڈیمز کی اپ گریڈیشن اور مزید نئے ڈیمز کی تعمیر کی کافی ضرورت محسوس ہو رہی ہے . علاقے کے قبائلی شخصیت اپنے زمینوں اور علاقے کو آباد رکھنے کے لیے ڈیمز کی تعمیر کے لیے اپنے زمین وقف کریں کیونکہ ڈیمز کی تعمیر سے زراعت اور سیاحت کو کافی فائدہ ہوگا . انھوں نے علاقے کے نوجوان، سماجی ورکرز اور محکمہ جنگلات کے ساتھ ملکر کے ڈیمز کے ایریا اور علاقے میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں درخت لگائیں تاکہ علاقے میں سرسبز اور جنگلی حیات کو تحفظ فراہم ہوسکے اور سیاحت کو فروغ مل سکے . انھوں نے کہاکہ میری ذاتی خواہش ہے کہ غڑول ڈیم پر دس کمروں پر مشتمل ریسٹ ہاوس تعمیر کروا ہوں اس ایریا میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں درخت لگائیں تاکہ ان ڈیمز پر لوگوں کے تفریح کے لیے پکنک اور سیاحتی پوائنٹس تعمیر کروائیں تاکہ علاقے کے عوام کو پکنک اور سیاحت کے لیے بہتر جگہ مل سکے .

. .

متعلقہ خبریں