نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق حکومت ایک ایسے قانون کو ختم کرنے کے لیے غور کی حامی بھرچکی ہے جس کے تحت جانوروں کو مذہبی بنیاد پر کسی بھی طریقے سے ذبح کیا جاسکتا ہے یعنی جانوروں کی قربانی پر مکمل پابندی عائد کی جاسکتی ہے، 1960ء کے اس قانون کی شق نمبر 28 کو ختم کرنے کا مطالبہ جانوروں پر مظالم کے خلاف عالمی تنظیم کی بھارتی شاخ نے بھارتی حکومت کو ایک خط لکھ کرکیا . یعنی پیسہ کمانے اور بیف برآمد کرنے کے لیے گائے اور بیل گرایا جاسکتا ہے لیکن مذہب کے نام پر قربانی نہیں کی جاسکتی . مودی سرکار کی جانب سے ممکنہ طور پر اس پابندی کے عائد کیے جانے کی خبروں پر تجزیہ کاروں نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مودی حکومت ایک طرف تو جانوروں کی قربانی کے معاملے میں مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے تو دوسری طرف گائے اور بیل کا گوشت برآمد کرکے تین سے چار ارب ڈالرز کا منافع کماتی ہے . واضح رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کا دنیا بھر میں گائے اور بیل کا گوشت برآمد کرنے میں چوتھا نمبر ہے . ماضی میں سامنے آنے والی امریکی محکمہ زراعت کی ایک رپورٹ میں یہ دلچسپ انکشاف کیا گیا تھا کہ بھارت دنیا بھر میں گائے کا گوشت برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے اور اس نے برازیل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں گائے کے گوشت کی برآمد میں 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے جب کہ روس اور دیگر ممالک کی جانب سے گوشت کی درآمد میں کمی ہوئی ہے لیکن بھارت میں اس کی برآمد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے . رپورٹ کے مطابق بھارت نے 11فیصد اضافے کے ساتھ ایک سال میں 13 لاکھ 56 ہزار ٹن سے زائد گوشت برآمد کیا . دلچسپ بات یہ ہے کہ گائے کے گوشت پر پابندی لگانی والی ریاستوں میں سے اترپردیش ایسی ریاست ہے جہاں سب سے زیادہ گائے کاٹ کر اس کا گوشت برآمد کیا جاتا ہے . اس رپورٹ کے بعد بھی بھارت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا کہ جب پیسہ کمانے کی بات آئے تو بھارتی سرکار کسی طور پیچھے نہیں ہٹتی لیکن جیسے ہی مسلمانوں کے مذہبی فریضہ سر انجام دینے کی بات آئے تو بھارتی سرکار ''گاؤ ماتا' کا راگ الاپنا شروع کر دیتی ہے . . .
نئی دہلی(قدرت روزنامہ) بھارت میں بسنے والے مسلمان مذہبی اعتبار سے بالکل بھی خود مختار نہیں ہیں، انتہا پسند ہندو کسی نہ کسی بہانے سے مسلمانوں کو تنگ کرنے میں مصروف رہتے ہیں اور رہی سہی کسر مودی سرکار پوری کر دیتی ہے . عید الاضحٰی کی آمد آمد ہے ، عید الاضحٰی پر مسلمان سنت ابراہیمی کے تحت جانوروں کی قربانی کرتے اور اسے اللہ کی راہ میں غریبوں اور مسکینوں میں بانٹ کر مذہبی فریضہ انجام دیتے ہیں لیکن مودی سرکار نے مسلمانوں کو پریشان کرنے کے لیے عید الاضحٰی پر جانور کے ذبح پر پابندی عائد کرنے پر غور شروع کردیا ہے .
متعلقہ خبریں