آئن پروپلشن ڈرون کی پہلی کامیاب آزمائش

فلوریڈا(قدرت روزنامہ) امریکی کمپنی نے کسی پنکھے کے بغیر آئن پروپلشن ڈرون بنایا ہے جو مکمل طور خاموش ہے اور اس نے ابتدائی پرواز میں چار سے زائد منٹ کی اڑان بھری ہے . ان ڈیفائنڈ ٹیکنالوجی نامی کمپنی نے اسے ’سائلنٹ وینٹس‘ ڈرون کا نام دیا ہے جس کی پرواز کا طریقہ کار بہت ہی دلچسپ ہے .

اس میں دو منزلہ قطاریں لگائی گئ ہیں جس میں برقیروں (الیکٹروڈز) کی قطاریں لگائی گئی ہیں . اس میں بلند وولٹیج دوڑایا گیا ہے . یہ کرنٹ ہوا میں موجود آکسیجن اور نائٹروجن سالمات (مالیکیول) کو آئیونائز کرتا ہے اور یوں ان پر مثبت چارج آگیا ہے . جب مثبت چارج نیچے بہتا ہے تو گویا آئن کی ایک ہوا چلتی ہے اور ڈرون اوپر اٹھتا ہے .
اگرچہ خلائی سواریوں میں آئن پروپلشن پر کام ہوا ہے لیکن ڈرون میں اب تک اسے استعمال نہیں کیا گیا تھا . کمپنی کے مطابق اب تک آئن تھرسٹر کے بہترین نظام سے بھی اس کی کارکردگی 150 فیصد بہتر ہے . سب سے پہلے 2020 میں پہلی مرتبہ 25 سیکنڈ کے لئے آئن پروپلشن ڈرون اڑایا گیا تھا . اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ڈرون بہت ہی خاموش ہے اور مشکل سے 90 ڈیسی بل کے برابر شور پیدا کرتا ہے جو ہیئرڈرایئر کے برابر ہی آواز نکالتا ہے .
کمپنی نے اب 75 ڈیسی بل کی آواز کے ساتھ ساڑھے چار منٹ تک ماڈل ڈرون آڑایا ہے . اگلے مرحلے میں اس کے بہترین ماڈل کا عملی مظاہرہ کیا جائے گا . اس سے تجارتی پیمانے پر آئن پروپلشن ڈرون کی راہیں کھلیں گی . خاموش ڈرون کو خفیہ منصوبوں اور مصروف شہروں میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ آج نہیں تو کل ڈرون عام ہوں گے اور ان کا شورہمارے لیے ایک نیا مسئلہ بن جائے گا .

. .

متعلقہ خبریں