سعودی عرب میں اومیکرون کی نئی قسم کا پہلا کیس سامنے آگیا

ریاض (قدرت روزنامہ) سعودی عرب میں اومیکرون کی نئی قسم کے پہلے کیس کی تصدیق ہوگئی، پبلک ہیلتھ اتھارٹی نے مملکت میں اومیکرون کی ذیلی قسم XBB کے کیس کی تصدیق کی . سعودی گزٹ کے مطابق سعودی عرب نے کورونا وائرس کی قسم اومیکرون کی ذیلی قسم XBB کے پہلے کیس کی اس وقت اطلاع دی، جب پبلک ہیلتھ اتھارٹی (وقایہ) نے کہا کہ اس نے محدود تعداد میں مثبت نمونوں میں اومیکرون کی XBB ذیلی قسم کا پتہ لگایا ہے، وقایہ کا یہ اعلان اس وائرس کی مسلسل نگرانی کی تصدیق کرتے ہوئے سامنے آیا جو کورونا کا سبب بنتے ہیں، جیسا کہ اس نے نوٹ کیا کہ اومیکرون کی ذیلی قسم BA2 اور BA5 کے وائرس کے مثبت نمونوں کے 75 فیصد سے زیادہ میں غالب ہیں، وقایہ نے نشاندہی کی کہ اتھارٹی میں سانس کی بیماریوں کے لیے نگرانی کے آپریشن مسلسل کیے جاتے ہیں، مانیٹرنگ آپریشنز میں انفیکشن کے تصدیق شدہ کیسز میں انفلوئنزا کے تناؤ کی نشاندہی کرنا شامل ہے .


پبلک ہیلتھ اتھارٹی نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا بی وائرس سعودی عرب میں اس وقت عام قسم کی نمائندگی کرتا ہے، اس کے بعد انفلوئنزا اے وائرس کی ذیلی قسمیں H1N1 اور H3N2 ہیں، کورونا کے علاوہ سانس کی بیماریوں اور موسمی انفلوئنزا کے کیسز سردیوں کے موسم میں داخل ہونے کی وجہ سے سرگرم ہو جاتے ہیں، لوگوں میں علامات کی شدت ان کی قوت مدافعت کی بنیاد پر ہر دوسرے فرد میں مختلف ہوتی ہے .
وقایہ نے کہا خدشہ ہے کہ آنے والے عرصے میں انفیکشن کے کیسز بڑھیں گے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہر کسی کو انفیکشن کا خطرہ ہے، خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے ویکسین نہیں لی تھی، مملکت بھر میں ہنگامی محکموں اور فوری نگہداشت کے مراکز میں کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے . اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہر ایک کو کورونا ویکسین کی اپنی خوراکیں، بوسٹر ڈوز، نیز انفلوئنزا ویکسین کی موسمی خوراک کو مکمل کرنا چاہیے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن کے لیے پیچیدگیوں کے خطرے والے عوامل ہیں، جن میں بوڑھے اور دائمی بیماریوں میں مبتلا لوگ شامل ہیں، سانس کے انفیکشن کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے، جس میں مسلسل ہاتھ دھونا، ہجوم والی جگہوں پر ماسک پہننا، اور دوسروں کو انفیکشن سے بچانے کے لیے علامات ظاہر ہونے پر الگ تھلگ رہنا .

. .

متعلقہ خبریں