پشاور(قدرت روزنامہ) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ لوگ جو مرضی کہیں مجھے پتا ہے کہ ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے . تفصیلات کے مطابق پشاور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے ارشد شریف سے کہا تھا کہ ملک سے باہر چلے جاؤ، خبر ملی تھی کہ ارشد شریف کو مارنے لگے ہیں، ارشد شریف کے گھرکے باہرگاڑیاں کھڑی ہوتی تھی .
عمران خان نے کہا کہ لوگ جو مرضی کہیں مجھے پتا ہے کہ ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے مرحوم کی ضمیر کی کوئی قیمت نہ تھا اسی وجہ سے کوئی اسے خرید نہ سکا، ارشد شریف نے جان دے دی، لیکن کسی کے سامنے نہیں جھکا،میں نے ان جیسا دلیر،ایمانداراورمحب وطن صحافی نہیں دیکھا . انہوں نے کہا کہ انہوں نے ارشد شریف کو واپس بُلانا تھا اور وہی کرنا تھا جو انہوں نے اعظم سواتی اور شہباز گل کے ساتھ کیا تھا، ارشد شریف ان دو خاندانوں جنہوں نے ملک کو لوٹا ان کو بے نقاب کرتاتھا .
لانگ مارچ کیلئے میرا عزم کبھی اتنا تگڑانہیں تھا جتنااب ہوگیا ہے . انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شریف پاک فوج کیساتھ کھڑا ہوتا تھا،ان کے پروگرام کور کرتا تھا، مرحوم نے مجھ پربھی کئی بارتنقید کی، وہ بے باک صحافی تھا، جو کسی مافیا کو نہیں بخشتا تھا . وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک زندہ ہوں ظالموں سے مقابلہ کرتا رہوں گا، انصاف قائم کرنے کیلئے سب کو میرے ساتھ کھڑاہونا ہے، ملک جس مرحلے پرکھڑاہ، یہ سب کی لئے چیلنج ہے .
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انصاف سے خوشحالی آتی ہے . ملک کاآئین اورقانون کمزورکوتحفظ فراہم کرتاہے . طاقتور کو این آراو اورکمزورکوجیل بھیجنے والے معاشرے تباہ ہوتے ہیں . انہوں نے کہا کہ اللہ نے نیوٹرل رہنے کی کسی کواجازت نہیں دی، انصاف قائم نہ ہواتوپھرہمارے اورجانوروں کے معاشرے میں کوئی فرق نہیں، 30سال کے کرپٹ لوگ حکومت میں آگئے، سرٹیفائیڈ چوروں کیخلاف کوئی بات کرے تو سارے نامعلوم افراد آکر اسے ڈراتے دھمکاتے ہیں .
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک اس وقت دوراہے پرکھڑاہے،میں30سال سے جن کیخلاف جنگ لڑرہاہوں وہ آج اکٹھے ہوگئے، ساری قوم کوکہتاہوں میرے ساتھ کھڑے نہ ہوئے توآپ کامستقبل خطرے میں ہے، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتاہے،یہ آپ کے مستقبل کاسوال ہے . انہوں نے کہا کہ جس ملک میں انصاف ہے وہ خوشحال ہے، طاقتور چوری کرے تو این آر او،کمزور چوری کرے تو جیل میں جاتا ہے،ارشد شریف حق اور سچ پر کھڑا ہوتا تھا،ضمیر کا سودا نہیں کرتا تھا، جب قوم اچھائی اور برائی میں فرق کرنا ختم کرتی ہے تو تباہ ہوجاتی ہی