بار بار بھوک لگنے اور پھر موٹاپے سے تنگ ہیں تو پریشانی ختم، جانئیے کیسے!


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اگر آپ بار بار بھوک لگنے اور پھر موٹاپے سے تنگ ہیں تواب مزید پریشان نہ ہوں ، یہ اسٹوری آپ کےلئے ہی ہے۔ماہرین صحت کے مطابق ہر وقت بھوک کا لگنا یا حد سے زیادہ کھانا ایک طرح کی بیماری ہے۔یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے کہ ہر وقت بھوک لگنے کی وجہ بلڈ شوگر کی سطح میں اچانک بہت زیادہ کمی ہے۔
تحقیق کے مطابق کھانے کے چند گھنٹوں بعد جن افراد کا بلڈ شوگر لیول اچانک کم ہوجاتا ہے، ان کو ہر وقت بھوک کا احساس ہوتا ہے۔طبی جریدے نیچر میٹابولزم میں شائع یہ تحقیق اس حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی تحقیق تھی جس میں حقیقی دنیا میں غذا کے حوالے سے لوگوں کے ردعمل کو دیکھا گیا تھا۔
برطانیہ کے کنگز کالج لندن کے ساتھ دنیا کے مختلف ممالک کے سائنسدانوں کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ آخر کچھ افراد کو تمام تر کوششوں کے باوجود جسمانی وزن میں کمی میں مشکلات کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔تحقیق کے لیے 1070 افراد کو شامل کرکے 2 ہفتے تک روایتی اور اپنے پسند کے ناشتے کے حوالے سے بلڈ شوگر ردعمل اور صحت کے دیگر عناصر کے ڈیٹا کو جانچا گیا۔
روایتی ناشتے میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، چکنائی اور فائبر جیسے اجزا موجود تھے۔

ان افراد کا خالی پیٹ بلڈ شوگر لیول دیکھا گیا تاکہ معلوم ہوسکے کہ جسم شکر کو کس حد تک بہتر طریقے سے جزو بدن بناتا ہے۔ان افراد کو گلوکوز مانیٹر پہنچائے گئے تاکہ تحقیق کے دورانیے کے دوران ان کا بلڈ شوگر لیول ہر وقت معلوم ہوسکے جبکہ ایک ویئر ایبل ڈیوائس سے جسمانی سرگرمیاں اور نیند کی بھی نگرانی کی گئی۔
محققین نے ان کی بھوک اور جسمانی ہوشیاری کی سطح کو بھی ایک فون ایپلیکیشن کی مدد سے ریکارڈ کیا۔

تمام تر ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا کہ کچھ افراد کو کھانے کے 2 سے 4 گھنٹے بعد شدید بھوک محسوس ہوتی ہے جس کی وجہ ان کا بلڈ شوگر لیول بہت تیزی سے کم ہو نا ہے۔ایسے افراد کی بھوک میں 9 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ دیگر کے مقابلے میں اوسطاً نصف گھنٹے قبل اگلی غذا کھالیتے ہیں۔
ایسے افراد ناشتے کے 3 سے 4 گھنٹے بعد دیگر کے مقابلے میں 75 اور دن بھر میں 312 اضافی کیلوریز جزوبدن بناتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اس اثر کے نتیجے میں ایسے افراد کے جسمانی وزن میں ایک سال میں 9 کلوگرام سے زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ تو کافی عرصے سے خیال کیا جارہا تھا کہ بلڈ شوگر کی سطح بھوک کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے مگر اس حوالے سے سابقہ نتائج غیر واضح تھے۔انہوں نے کہا کہ اب ہم نے ثابت کیا ہے کہ بلڈ شوگر کی سطح بھوک اور زیادہ کیلوریز کے استعمال کے حوالے سے بہترین پیشگوئی کرسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ متعدد افراد کو جسمانی وزن میں کمی لانے اور اسے برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے جبکہ روزانہ چند سو اضافی کیلوریز ایک سال کے دوران وزن میں نمایاں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری دریافت سے معلوم ہوتا ہے کہ بلڈ شوگر کی سطح میں اچانک کمی طویل المعیاد بنیادوں پر صحت اور جسمانی وزن پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔

Recent Posts

24 نومبر کو اسلام آباد مارچ کا اعلان، پی ٹی آئی قیادت عمران خان سے ناخوش کیوں؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بانی چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے…

9 mins ago

آبِ زمزم: برکت، معیار اور خدمت کی عظیم روایت

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)زمزم اسلامی تاریخ میں نہ صرف ایک مقدس اور مبارک پانی کے…

22 mins ago

گلوکارہ نوراں لال کی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا کیا ہے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نوراں لال ایک باصلاحیت اور مشہور پاکستانی پنجابی گلوکارہ ہیں جنہوں نے…

41 mins ago

دی گارجین کا ایکس پر اب کوئی پوسٹ نہ کرنے کا فیصلہ، مگر کیوں؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مؤقر برطانوی جریدے دی گارجین نے ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ…

51 mins ago

’لگتا ہے فخر زمان کو ایک اور نوٹس آئے گا‘، حارث رؤف نے یہ بات کیوں کہی؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)قومی کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹر فخر زمان بابر اعظم کے حق…

58 mins ago

کراچی، ڈیفنس میں سینیئر وکیل پر مسلح افراد کا حملہ

کراچی (قدرت روزنامہ)کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کھڈا مارکیٹ میں جھگڑے کے دوران تشدد سے…

1 hour ago