متحدہ عرب امارات کے گولڈن ویزا کی مانگ میں اضافہ

ابوظہبی(قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات کے گولڈن ویزا کی مانگ بڑھ گئی، کم از کم تنخواہ کی ضرورت میں تبدیلی مانگ میں اضافے کا سبب بن رہی ہے . خلیجی میڈیا کے مطابق جب سے یو اے ای نے ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے گولڈن ویزا کے لیے تنخواہ کی شرط میں کمی کی ہے، طویل مدتی رہائش کی مانگ میں اضافہ ہو گیا ہے اور دبئی میں عربین بزنس سینٹر جو کہ امیر سینٹر شیخ زید روڈ پر واقع ہے اکتوبر میں اسکیم کی توسیع کے بعد سے روزانہ تقریباً 30 سے 40 گولڈن ویزے جاری کر رہا ہے .


مرکز کے آپریشنز مینیجر فیروزخان نے بتایا کہ ہم جو بھی درخواستیں وصول کرتے ہیں ان میں زیادہ تر پیشہ ور افراد اور تاجروں کے لیے ہیں اور اس سال ہم نے 12 ہزار سے زائد طویل مدتی رہائشی ویزے جاری کیے ہیں .
بتایا گیا ہے کہ توسیع شدہ گولڈن ویزا سکیم کے حصے کے طور پر زیادہ ہنر مند پیشہ ور افراد طویل مدتی رہائش حاصل کر سکتے ہیں، جس میں کم از کم ماہانہ تنخواہ کی ضرورت 50 ہزار درہم سے کم ہو کر 30 ہزار درہم ہوچکی ہے، جب کہ ویزا کے لیے اہل شعبوں میں طب، سائنس، انجینئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کاروبار، انتظامیہ، تعلیم، قانون، ثقافت اور سماجی علوم شامل ہیں، درخواست دہندگان کے پاس متحدہ عرب امارات میں ملازمت کا ایک درست معاہدہ ہونا چاہیے اور وزارت انسانی وسائل اور اماراتی نظام کے مطابق پہلی یا دوسری پیشہ ورانہ سطح پر درجہ بندی کی جائے، کم از کم تعلیمی سطح بیچلر ڈگری یا اس کے مساوی ہے .

جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA) کے مطابق 2019ء اور 2022ء کے درمیان دبئی میں 1 لاکھ 51 ہزار 600 سے زیادہ گولڈن ویزے جاری کیے گئے، اب یہ نمایاں طور پر بڑھنے کی توقع ہے کیوں کہ تارکین وطن کی مزید کیٹیگریز کو مطلوبہ ویزا مل سکتا ہے اور ایڈوانس ویزا سسٹم کے نافذ ہونے کے بعد رہائشیوں میں 10 سالہ رہائش سب سے زیادہ مقبول ہے .

. .

متعلقہ خبریں