کراچی (قدرت روزنامہ) کراچی کے علاقے ڈیفینس فیز 5 میں ملزم نے فائرنگ کرکے پولیس اہلکار عبدالرحمن کو قتل کر دیا . مقتول پولیس اہلکار کے بھائی حضرت رحمن کے مطابق عبدالرحمن کا نکاح ہو چکا تھا .
اس کی دسمبر میں شادی تھی . انہوں نے کہا کہ ہمارا بھائی دورانِ ڈیوٹی فائرنگ سے شہید ہوا تھا . مقتول کے بھائی نے شکوہ کیا کہ کوئی پولیس افسر داد رسی کے لیے نہیں آیا .
واقعے سے متعلق مزید تفصیلات بھی سامنے آ رہی ہیں . میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم خرم نثار سابق ڈپٹی کمشنر کا بیٹا ہے،پولیس نے ملزم کے گھر پر چھاپہ مار کر اسلحہ و دستاویزات برآمد کر لیں اور چوکیدار کو بھی حراست میں لے لیا . ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ملزم خرم بیوی اور دو بچوں کے ساتھ سوئیڈن کا مستقل رہائشی ہے .
ملزم کا دوسرا بھائی فیملی کے ساتھ فیصل آباد میں مقیم ہے .
انہوں نے بتایا کہ واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی گھر پر چھوڑ کر ملزم دوسری کار میں فرار ہوا تھا . گھر سے ملے پستول کا فرانزک کرایا جا رہا ہے . پاسپورٹ کی کاپی بھی برآمد کر لی گئی ہے . ملزم کی گرفتاری کے لیے دوستوں کے گھروں پربھی چھاپے مارے جارہے ہیں . ائیرپورٹس پر بھی ملزم کی تصویر اور سفری دستاویزات کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں .
ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا نے قبل ازیں بتایا کہ پولیس اہلکار پر خرم نثار نامی شہری نے فائرنگ کی تھی، شہید اہلکار کی جانب سے بھی ملزم پر جوابی فائرنگ کی گئی . فائرنگ سے قبل قاتل اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے . ویڈیو میں پولیس اہلکار کو ملزم سے سوال کرتے دیکھا جا سکتا ہے کہ تم نے اسلحہ کیوں نکالا ؟ .
مبینہ قاتل نے جواب دیا کہ میرا لائسنس والا اسلحہ ہے میں جس پر چاہوں نکالوں . پولیس اہلکار نے کہا کہ گاڑی میں بیٹھوں اور چلو .
جس کے جواب میں مبینہ قاتل نے کہا کہ آپ کو جہاں لے جانا ہے مجھے بتائیں میں خود جاؤں گا . سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں ملزم کو پولیس اہلکار پر فائرنگ کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے .
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گاڑی سوار ملزم لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہا تھا . ویڈیو میں گاڑی کے اندر بیٹھے پولیس اہلکار کے ہاتھ میں پستول دیکھا جا سکتا ہے . گاڑی کے باہر ملزم اور پولیس اہلکار ایک دوسرے کی ویڈیو بناتے رہے تاہم واقعے میں موجود مبینہ لڑکی منظر سے غائب ہے . شہید ہونے والے پولیس اہلکار کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا ہے جس کے مطابق مقتول اہلکار کو سر پر ایک ہی گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی . مقتول کو قریب سے گولی ماری گئی . پولیس حکام نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا . جائے وقوع سے نائن ایم این پستول کے 3 خول ملے ہیں . جائے وقوع سے مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں .