سیلفی کا جنون،2نوجوان پاؤں پھسل جانے سے دریائے نیلم میں ڈوب گئے

آزاد کشمیر(قدرت روزنامہ) سیلفی کا جنون،2نوجوان پاؤں پھسل جانے سے دریائے نیلم میں ڈوب گئے، کئی گھنٹوں کی کوششوں کے باوجود ریسکیو ٹیمیںنوجوانوں کو تلاش نہ کر سکیں . تفصیلات کے مطابق سیلفی کے جنون نے 2نوجوانوں کی زندگیاں داؤ پر لگا دیں .

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے علاقے موہڑہ صادق کے 2دوست عمر اسلم اورممتاز مرتضیٰ سیرو تفریح کے لئے وادی نیلم آئے تھے . تانگہ سٹینڈ کے قریب ایک نوجوان سیلفی بناتے ہوئے پیر پھسلنے سے دریا میں جا گرا، دوسرا اس کو بچاتے ہوئے دریا میں کود پڑا . ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں رات گئے تک نوجوانوں تلاش جاری تھی،واضح رہے کہ دریائے نیلم کا بہاؤ بہت تیز ہوتا ہے . اس میں تیرنا بھی ایک مشکل کام ہے . اور ایک عام آدمی کا گر کر نکلنا ایک معجزہ ہی ہوتا ہے . اس سے قبل بھی آزادکشمیر میں کراچی سے سیر کو آنے والی سیاحوں کی فیملی حادثے کا شکار ہو گئے تھے . دریائے نیلم کا نظارہ کرتے ہوئے بچہ پھسل کر دریا میں بہہ گیا تھا . بچے کو بچانے کیلئے دریا میں کودنے والا باپ بیٹے سمیت لاپتہ ہو گیا . اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں پہنچ گئیں اور ڈوبنے والوں کی تلاش شروع کر دی تاہم کئی گھنٹوں ‏کی جدوجہد کے باوجود کوئی سراغ نہ مل سکا . اس سے قبل وادی نیلم کے نواحی علاقے چانگن میں ایک بچی اسکول جاتے ہوئے دریائے نیلم پر بنے ایک خستہ حال پل سے گر کر دریائے نیلم کی بے رحم لہروں کی نذر ہوگئی . یہ المناک چند روز قبل پیش آیا تھا جب پانچویں جماعت کی طالبہ 10 سالہ افسانہ دختر اشتیاق بٹ گھر سے اسکول جاتے ہوئے پل سے پھسل کر دریا میں جا گری اور پانی میں ڈوب گئی . والدین اور اہل علاقہ کو اطلاع ملتی ہی بچی کی تلاش شروع کردی گئی مگر تا حال بچی کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے . خیال رہے کہ وادی نیلم کے بالائی علاقے ترقیاتی سہولیات کے فقدان کا شکار ہیں اور حکومت کی طرف سے وادی کے دور دراز علاقوں میں بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں . بچوں کو اسکول جانے کے لیے کئی کئی کلو میٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے اور راستے دشوار گذار ہونے کے ساتھ ساتھ تباہ کن حادثات کا موجب بن رہے ہیں . یہ واقعہ حکومت کی نا اہلی اور مجرمانہ غفلت کا ایک نیا ثبوت ہے . . .

متعلقہ خبریں