(قدرت روزنامہ)آلو بخارے متعدد غذائی سے بھرپور پھل ہے جو صحت کو متعدد فوائد پہنچاتا ہے۔
اس میں متعدد اقسام کے وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں جبکہ فائبر اور اینٹی آکسائیڈنٹس بھی مختلف امراض کا خطرہ کم کرتے ہیں۔
آپ ان کو تازہ یا خشک شکل میں کھاسکتے ہیں اور مختلف فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔
اس کے ایسے ہی فوائد جانیں جو اس پھل کو کھانے پر مجبور کردیں گے۔
متعدد غذائی اجزا
آلوبخاروں میں 15 مختلفف اقسام کے وٹامنز اور منرلز ہوتے ہیں جبکہ فائبر اور اینٹی آکسائیڈنٹس الگ ہیں۔
ایک آلوبخارے میں 30 کیلوریز، 8 گرام کاربوہائیڈریٹس، ایک گرام فائبر، 7 گرام قدرتی شکر، وٹامن اے کی روزانہ درکار مقدار کا 5 فیصد حصہ، وٹامن سی کی روزانہ درکار مقدار کا 10 فیصد حصہ، وٹامن کے کی روزانہ درکار مقدار کا 5 فیصد حصہ، پوٹاشیم کی کی روزانہ درکار مقدار کا 3 فیصد حصہ، کاپر کی روزانہ درکار مقدار کا 2 فیصد حصہ اور میگنیز کی کی روزانہ درکار مقدار کا 2 فیصد حصہ جسم کو ملتا ہے۔
اس کے علاوہ ایک آلوبخارے میں کچھ مقدار میں بی وٹامنز، فاسفورس اور میگنیشم بھی موجود ہوتے ہیں۔
یہاں یہ واضح رہے کہ تازہ اور خشک آلو بخارے میں غذائی اجزا کی شرح کچھ مختلف ہوتی ہے، یعنی خشک آلوبخارے میں کیلوریز، فائبر اور کاربوہائیڈریٹس کی سطح تازہ پھل کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
جوس قبض سے نجات میں مددگار
تازہ اور خشک آلوبخاروں کا جوس قبض سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کی وجہ خشک آلوبخارے میں زیادہ مقدار میں فائبر کی موجود ہے اور یہ حل نہ ہونے والا فائبر ہے، یعنی یہ پانی میں گھلتا نہیں۔
یہ فائبر قبض کی روک تھام کرتا ہے جبکہ قبض کے شکار ہونے پر اس سے نجات دلاتا ہے۔
اس کے علاوہ جوس میں ایک قدرتی قسم کی شکر بھی موجود ہوتی ہے جو قدرتی جلاب جیسا اثر رکھتی ہے۔
درحقیقت خشک آلو بخارے کھانے کی عادت بھی قبض کو دور رکھنے میں مدد دیتی ہے مگر بہت زیادہ مقدار میں کھانا ہیضہ کا شکار بھی بناسکتا ہے۔
اگر جوس پینا پسند کرتے ہیں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ اس میں چینی شامل نہ کریں اور ایک سے ڈیڑھ گلاس سے زیادہ پینے سے گریز کریں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور
کسی بھی شکل میں یہ پھل اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو ورم میں کمی اور خلیات کو مضر مواد سے ہونے والے نقصان سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
خاص طور پر پولی فینولز اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو ہڈیوں کی صحت کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ آلوبخاروں میں دیگر پھلوں جیسے آڑو کے مقابلے میں دوگنا زیادہ مقدار میں پولی فینولز اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو طاقتور ورم کش خصوصیات رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ خلیات کو نقصان پہنچا کر مختلف امراض کا خطرہ بننے والے عناصر کی روک تھام کرتے ہیں۔
ایک مخصوص قسم کا پولی فینول Anthocyanins اس پھل میں سب سے زیادہ متحرک اینٹی آکسائیڈنٹ ہے، جو امراض قلب اور کینسر سے بچانے میں ممکنہ کردار ادا کرسکتا ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ یہ تحقیقی نتائج حوصلہ افزا ہیں مگر اس حوالے سے انسانوں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
بلڈ شوگر سے بچانے میں مفید
آلوبخارے ممکنہ طور پر بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔
کاربوہائیڈریٹس کی زیادہ مقدار کے باوجود اس پھل کو کھانے کے بعد فبلڈ شوگر کی سطح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں نہیں آتا۔
اس کی وجہ ایک ہارمون ایڈی فونسٹین کی سطح بڑھانے میں مدد دینا ہے جو بلڈ شوگر کو ریگولیٹ کرتا ہے۔
اس کے علاوہ آلوبخاروں میں موجود فائبر بھی کسی حد تک بلڈ شوگر کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے کیونکہ یہ بلڈ شوگر کی سطح کو فوری طور بڑھنے نہیں دیتا بلکہ یہ اضافہ بتدریج ہوتا ہے۔
آسان الفاظ میں اس پھل کو کھانے کی عادت ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے، مگر بہت زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کرنا بہتر ہے۔
ہڈیوں کے لیے مفید
خشک آلوبخارے ہڈیوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے فائدہ مند ہیں۔
کچھ تحقیقی رپورٹس میں خشک آلو بخارے کھانے کی عادت ہڈیوں کے مختلف امراض جیسے ہڈیوں کی کمزوری اور بھربھرے پن کا خطرہ کم کرنے میں مددگار قرار دی گئی ہے۔
خشک آلوبخارے نہ صرف ہڈیوں کے مسائل سے بچانے میں مدد دیتے ہیں بلکہ یہ پہلے سے ہونے والے نقصان کو بھی ممکنہ طور پر ریورس کرسکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ طبی ماہرین مکمل طور پر نہیں جانتے کہ ہڈیوں کی صحت کے لیے خشک آلوبخارے اتنے مفید کیوں ہیں، تاہم ان کے خیال میں اینٹی آکسائیڈنٹس اور ورم میں کمی لانے والی خصوصیات اس حوالے سے کردار ادا کرتی ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی عندیہ ملا ہے کہ اس پھل سے ہڈیوں کو بنانے کے عمل میں شامل مخصوص ہارمونز کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس میں موجود وٹامن کے، فاسفورس، میگنیشم اور پوٹاشیم بھی ہڈیوں کی صحت کے لیے مفید اجزا سمجھے جاتے ہیں۔
دل کو صحت مند بنائے
تازہ یا خشک آلو بخاروں کو اکثر کھانے کی عادت دل کی صحت کو بھی تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔
مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق آلو بخارے ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں، جو کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے بنیادی عناصر ہیں۔
ایک تحقیق میں لوگوں کو اس پھل کا جوس اور ہر صبح 3 سے 6 خشک آلوبخارے 8 ہفتے تک استعمال کرائے گئے اور ان کی صحت پر مرتب اثرات کا موازنہ ایک ایسے گروپ سے کیا گیا جن کو صرف خالی پیٹ ایک گلاس پانی پینے کا کہا گیا تھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ پھل اور اس کا جوس استعمال کرنے والے افراد کا بلڈ پریشر اور کولیسٹرول دوسرے گروپ کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم ہوگیا۔
ایک اور تحقیق میں ہائی کولیسٹرول کے شکار افراد کو شامل کیا جن کو روزانہ 12 خشک آلو بخارے 8 ہفتوں تک استعمال کرائے گئے، جس کے نتیجے میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی کو دیکاھ گیا۔
اس پھل میں موجود فائبر، پوٹاشیم اور اینٹی آکسائیڈنٹس ممکنہ طور پر امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کی روک تھام میں مدد دیتے ہیں۔
خون کی کمی دور کرے
جسم میں خون کی کمی اس وقت ہوتی ہے جب خون کے صحت مند سرخ خلیات کی مقدار کم ہوجائے، جن کے بننے کے لیے آئرن اہم جز ہے۔
خشک آلو بخارے کا جوس آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے اور اس کی کمی بھی دور کرتا ہے جس سے خون کی کمی سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
کنبرا (قدرت روزنامہ) آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹی 20 میچ میں بابراعظم نے 2 اہم…
لاہور (قدرت روزنامہ) سموگ کی شدت میں اضافےکے پیش نظر صوبے بھر میں 17 نومبر…
پرتھ(قدرت روزنامہ)آسٹریلیا نے پہلے میچ میں پاکستان کو 29رنز سے شکست دے د ی، میچ…
راولپنڈی (قدرت روزنامہ) بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 3 دہشتگرد…
کراچی(قدرت روزنامہ)ملک میں فی تولہ سونا ہزاروں روپے سستا ہوگیا۔جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے…
دبئی(قدرت روزنامہ)متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی کے حکام نے غیر قانونی…