لاہور ہائیکورٹ میں 18ن لیگی ایم پی ایز کی معطلی کے خلاف درخواست دائر کرنے جار ہے ہیں،عطا تارڑ

بد قسمتی سے ہماری معطلی کے کیسز کی سماعت نہیں ہو رہی،اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا انتخاب غیر آئینی تھا، اسمبلی تحلیل کرنے کا خدشہ موجود ہے کہ کسی ممبر کو با ہر نہیں رکھ سکتے، ہمارا حق ہے کہ ہمارا موقف سنا جائے، ابھی تک درخواستوں کی سماعت نہیں ہو سکی جو ہماری حق تلفی ہے، اسمبلیوں کی تحلیل کے حوالے سے اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے، معاون خصوصی وزیراعظم کی میڈٖیا سے گفتگو
لاہور(قدرت روزنامہ) وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں 18ن لیگی ایم پی ایز کی معطلی کے خلاف درخواست دائر کرنے جار ہے ہیں،بد قسمتی سے ہماری معطلی کے کیسز کی سماعت نہیں ہو رہی،اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا انتخاب غیر آئینی تھا، اسمبلی تحلیل کرنے کا خدشہ موجود ہے کہ کسی ممبر کو با ہر نہیں رکھ سکتے، ہمارا حق ہے کہ ہمارا موقف سنا جائے، ابھی تک درخواستوں کی سماعت نہیں ہو سکی جو ہماری حق تلفی ہے، اسمبلیوں کی تحلیل کے حوالے سے اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے . لاہور ہائی کورٹ کے باہر وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ سمیت دیگر لیگی رہنماں نے میڈیا سے گفتگو کی .

اس موقع پر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ میں 18 ارکان صوبائی اسمبلی کے ایوان میں داخلے میں معطلی کا کیس جلد سماعت کرنے کی درخواست دائر کررہے ہیں کیوں کہ صوبے کی اسمبلی تحلیل ہونے کا خدشہ موجود ہے . ایسی صورت میں کسی بھی ایم پی اے کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا . عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے درخواست کریں گے کہ ہمارا کیس سنا جائے . ہمارا 2 دن سے مشاورتی عمل جاری تھا . تمام اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی گئی ہے . اسمبلی تحلیل ہونے کے خدشے کے بعد یہ معاملہ اب اہم نوعیت کا ہے . پرویز الہی اسمبلی کو ایسے چلا رہے ہیں جیسے گجرات کی ضلع کونسل ہیں . انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ نوبت یہ نہ آئے کہ معاملہ سڑکوں پر ہو . لیگی رہنما عظمی بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نمبر کم کرنے کیلیے ہمارے ارکان کو معطل کیا جاتا ہے . اسپیکر رولز کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں . ہم بارہا گزارش کرتے ہیں، مگر ہماری درخواست پر سنوائی نہیں ہوتی . ہم عدلیہ کا ہمیشہ احترام کرتے ہیں مگر ہمارے حقوق کا تحفظ بھی آپ کی ذمے داری ہے .

. .

متعلقہ خبریں