صوابی(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر احسن اقبال نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اسمبلی واپس آنے کا مشورہ دے دیا . صوابی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مثبت یوٹرن لے کر واپس اسمبلی آئے جہاں اپوزیشن تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے کرے کیوں کہ موجودہ حالات میں ملک میں نئے الیکشن نہیں ہو سکتے .
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا مقصد سیاسی بحران پیدا کرنا ہے، اسمبلیاں تحلیل کرتے ہیں تو ہم ڈٹ کر ان کا مقابلہ کریں گے، جس کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اپنی حکومت بنائیں گے . اس کے علاوہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش پر حکومت نے غور خوض شروع کر دیا ہے، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ماڈل ٹاؤن میں اپنی رہائشگاہ پر آج بھی پارٹی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گے، ملاقاتوں میں پنجاب اسمبلی تحلیل روکنے کے لیے حکمت عملی اور عمران خان کی جانب سے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش سے متعلق امور پر مشاورت ہو گی، مذاکرات کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف پارٹی قائد نوازشریف سے بھی مشاورت کریں گے، حتمی مشاورت کے بعد ن لیگ کی جانب سے عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش پر پالیسی بیان چند روز میں جاری کیا جائے گا .
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ روز ایکسپریس نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کو مذاکرات کی مشروط پیشکش کردی ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، بات کریں اور انتخابات کی تاریخ دیں، یہ انتخابات کی بات نہیں کرتے ڈرے ہوئے ہیں، ان کا پلان ہے کسی طرح مجھے نااہل کریں اور جیل میں ڈالیں .
اس کے جواب میں وفاقی مشیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان کو مذاکرات کیلئے ویلکم کرے گی، مذاکرات میں ہم اپنا نقطہ نظر اور عمران خان اپنا نقطہ نظر رکھیں گے، اسمبلیاں تحلیل ہوئیں تو ہم پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کرائیں گے . انہوں نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے اس وقت الیکشن کیلئے صورتحال بہترہے، پاکستان اگلے الیکشن کا بھی متحمل نہیں ہے، پاکستان کے 30 کروڑ سیلاب متاثرین ابھی تک سیٹل نہیں ہوئے، نگران حکو مت ان حالات سے پاکستان کو نہیں نکال سکتی، ہم نے عمران خان سے مذاکرات کیلئے کبھی انکارنہیں کیا ہے، حکومت عمران خان کو مذاکرات کیلئے ویلکم کرے گی، ہم اپنا نقطہ نظر رکھیں گے اور آپ اپنا نقطہ نظر رکھیں گے .