باجوہ صاحب کا پنجاب حکومت بنانے میں ہم سے کوئی رابطہ نہیں رہا

لاہور (قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق گورنر عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کا پنجاب حکومت بنانے میں ہم سے کوئی رابطہ نہیں رہا، مونس الٰہی کا بیان ہمارے لیے کسی صدمے سے کم نہیں،باجوہ صاحب کا بیانیہ غلط اور عمران خان کا درست ثابت ہوا کہ یہ سیاست میں حصہ لیتے ہیں . انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مونس الٰہی نے جو بات کی وہ ہمارے لیے صدمے سے کم نہیں، جو بات باجوہ صاحب کرتے رہے کہ انہوں نے فروری سے خود کو غیرسیاسی کرلیا ہے، وہ غلط ثابت ہوئی، کیونکہ انہوں نے مونس الٰہی کو کہا کہ آپ تحریک انصاف کی طرف چلے جائیں، ہمارے ساتھ تو ان کی کی کوئی بات نہیں ہوئی .


یہ ساراسیاسی اس پلان کا حصہ تھی جس کے تحت تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹانا اور پی ڈی ایم کی حکومت کو لانا جبکہ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت بنوانا اس چیز کی طرف نشاندہی ہے کہ پی ڈی ایم کی حکومت ان کو چاہیے تھی لیکن اتنی مضبوط بھی نہیں چاہیے تھی کہ انہیں پنجاب میں بھی حکومت دی جاتی،ہماری حکومت توازن کیلئے لائی گئی، باجوہ صاحب کا بیانیہ غلط اور عمران خان کا درست ہے کہ یہ براہ راست سیاست میں حصہ لیتے ہیں .
ان کا پلان تھا کہ پنجاب اور وفاق میں کمزور حکومتیں ہوں، جنرل باجوہ کا پنجاب حکومت بنانے میں ہم سے کوئی رابطہ نہیں رہا، ق لیگ سے ان کا رابطہ ہوا ہے تو یہ ان کا مسئلہ ہے . ممکن ہے کہ مونس الٰہی کا بیان درست ہو، کیونکہ ق لیگ پرانی جماعت ہے ، ان کے فیصلوں پر اسٹیبلشمنٹ اثر انداز بھی رہی ہے . مونس الٰہی کا اپنا جھکاؤ تو عمران خان کی طرف نظر آتا ہے لیکن ان کے بڑے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے بتائے ہوئے راستوں پر چلتے رہے . انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنے میں بالکل تاخیر نہیں ہوگی، عمران خان نے جو کہہ دیا وہ پتھر پر لکیر ہے، اسمبلیاں توڑنے کیلئے بس ارکان سے بات چیت میں وقت لگ رہا ہے .

. .

متعلقہ خبریں