بلوچستان ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں درج تمام مقدمات ختم کرنے کا حکم

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں درج تمام ایف آئی آر ختم کرنے کا حکم دے دیا . عدالت نے اعظم سواتی کو رہا کرنے کا حکم دے دیا .

اس سے قبل بلوچستان ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم دیا تھا . بلوچستان ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف مقدمات ختم کرانے کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس کامران ملاخیل اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل بینچ نے درخواست پر سماعت کی،عدالت نے آئی جی بلوچستان سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی .
بلوچستان ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کی جائے اور درخواست گزار نے جن اداروں کو فریق بنایا وہ اس کی پابندی کریں .
علاوہ ازیں سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف درج مقدمات ختم کرانے کیلئے بلوچستان ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی . درخواست اعظم سواتی کے بیٹے کی جانب سے دائر کی گئی جس میں آئی جی،محکمہ داخلہ اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا .

یاد رہے کہ متنازعہ ٹویٹس کیس اور اداروں کیخلاف بیان بازی پر سینیٹر اعظم سواتی پر 27 نومبر کو تھانہ کچلاک میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور بلوچستان پولیس نے اسلام آباد سے انہیں گرفتار کیا تھا . بلوچستان پولیس اعظم سواتی کو کوئٹہ لے گئی،جہاں سینیٹر کو کچلاک جیل میں رکھا گیا . اعظم سواتی کو 4 دسمبر کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا،پولیس نے اعظم سواتی کے 10 روزہ ریمانڈ کی درخواست کی تھی تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کو 5 روزہ ریمانڈ کی اجازت دی تھی .
قاسم سوری نےعدالتی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بلوچستان کو اس طرح کے کاموں میں استعمال کرنا زیب نہیں دیتا،شدید سردی میں بزرگ رہنما کے خلاف پولیس کی کارروائی قابلِ مذمت ہے . اظہارِ رائے پر پابندی کی اس سے بری مثال کہیں نہیں ملتی،عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج نہیں ہو رہا، اس کے برعکس تحریکِ انصاف کی ساری قیادت مقدمات کی زد میں ہے .

. .

متعلقہ خبریں