عمران خان اگر مگر چھوڑیں اسمبلیاں توڑیں ، ن لیگ نے اگلے لائحہ عمل کا بھی اعلان کر دیا

لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان اگر مگر چھوڑیں اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں ہم انتخاب میں ان کا بھرپور مقابلہ کریں گے ، امیدواروں کے چنائو کے لئے کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں جو ہر حلقے سے دو ، دو امیدوار نامزد کر کے سفارشات بھجوائیں گی ، نواز شریف کی وطن واپسی کے

موقع پر بھرپور استقبال کے لئے بھی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں ،ڈیلی میل کی معذرت کے بعد عمران خان اور ان کے چیلے پوری قوم سے معافی مانگیں ، عمران خان کے خلاف جو ثبوت سامنے آ چکے ہیں اب مزید کوئی چیز باقی نہیں رہ گئی اس لئے چیئرمین نیب کو آئین و قانو ن کے مطابق تحرک کرنا چاہیے ، صدر عارف علوی مسکین آدمی ہیں میرا خیال ہے دوسری جانب ان کی بات سنی نہیں جائے گی . ان خیالات کا اظہار انہوںنے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد عظمیٰ بخاری ا ور رانا ارشد کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا .

رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ ایک جھوٹے کیس میں شریف فیملی کے تمام اراکین ، ان کی خواتین کو بے گناہ عدالتوں میں گھسیٹا گیا لیکن ڈیلی میل کی معذرت کے بعد میں شریف فیملی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، اللہ تعالیٰ نے نے شریف فیملی پر خاص کرم کیا ہے کہ ان کی بے گناہی کے ثبوت دنیا سے میسر آرہے ہیں اورایسی جگہوں سے میسر آرہے ہیں جن کی شہادت کو نہ صرف دنیا تسلیم کرتی ہے بلکہ ہمارے مخالفین خصوصاً عمران خان نیازی وہ خود بار بار اس بات کودہراتا ہے کہ یورپ کے اداروں کے سامنے کوئی چھوٹا یا بڑا نہیں ہے ،وہاں پر میرٹ ہے، اس میرٹ نے شریف فیملی پر الزامات جو انتہائی گھنائونے تھے جو فیملی کے لئے تباہ کن ہے ہی تھے ملک و قوم کے لئے بھی انتہاء شرمندگی کا باعث تھے،

یہ کہ کسی ملک کی امداد سے متعلق یہ کہنا کہ ایسے لوگ جو آفت کا شکار ہوئے ہیں ان کے لئے ان کے لئے جو امداد یاگرانٹ برطانیہ نے دی ہے اس میں کرپشن یا خرد برد کی گئی ہے، یہ اتنا گھنائونا الزام تھا جس میں شہباز شریف اور ان کی حکومت اورساتھ ان کے فیملی ممبران کوملوث کیا گیا ، اس الزام کے ڈیلی میل پانچ مرتبہ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا اور اس کے بعد انہوںنے تسلیم کیا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے

ہم نے غلط الزام لگایا ، بتایا جائے یہ غلطی کرائی کس نے تھی ، ڈیلی میل کے جو نمائندے تھے ان کو پاکستان بلایا گیا ، وزیر اعظم عمران خان نے خود ان سے ملاقات کی اورجعلی دستاویزات ان کے حوالے کئے ،شہزاد اکبراس نے باقاعدہ جیل میں لوگوں سے ملوایا اور پورا ڈرامہ کیا ،انہوںنے ڈیلی میل کے نمائندے مسٹر روز نے چکمہ دیا اوران کی باتوں میں آگیا . یہ ملک کے خلاف ایسی گھنائونی سازش تھی کہ

اس کے بعد کوئی پاکستان کو کوئی امداد یا گرانٹ نہ دے . شہباز شریف نے اسی وقت نوٹس دیااور اس کے بعد پانچ مرتبہ ڈیلی میل نے وقت لیا لیکن ثبوت پیش نہ کر سکے ، ثبوت ہوتا تو پیش کرتے وہ تو سارا ڈرامہ تھا . انہوں نے کہاکہ عمران خان اور دو نمبر فراڈیا شہزاد اکبر جو پتہ نہیں اس وقت کہاں پر چھپا ہوا ہے گھٹیا گفتگو کرتا تھا ،خود القادر ٹرسٹ کیس میں پچاس ارب روپے کا قومی خزانے کو ٹیکہ لگایا ،

پانچ ارب روپے کی پراپرٹی فرح گوگی اور بشرا ںبی بی کے نام کرائی اور دو ارب خود لے کر . میں مطالبہ کرتا ہوں کہ عمران خان اور ان کے حواری شریف فیملی سے نہیں پوری قوم سے معافی مانگیں ، وہ پاکستان کی ریاست اور عوام سے معافی مانگیں کہ انہوں نے اتنا گھنائونا فعل کیا، انہوںنے شریف فیملی کو تو نقصان پہنچانے کیلئے جو کچھ کیا ملک کو نقصان پہنچانے سے بھی گریز نہیں کیا،

پوری قوم سے مطالبہ کرنا چاہتے بلکہ قوم کو ان مکرو چہروں کی شناخت ہو جانی چاہیے ، مکروہ بے شرم چہرے ذاتی عناد اور انتقام کی تسکین کے لئے مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات بناتے رہے، ا نہیں نہ ملک نہ عوام اور نہ اداروں کا خیال تھا . انہوںنے کہاکہ میں پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ان چہروں کو پہچانیں ، یہ جعلساز ہیں، عمران خان ایسا انسان ہے جس نے ساری زندگی یہی کچھ کیا ہے ،

اس نے ملک کو نا تلافی نقصان دیا ہے اس کے پیش نظر اس کی شناخت کریں اس کا ادراک کریں ورنہ یہ بندہ اس ملک اور قوم کو کسی حادثے سے دوچار کر دے گا ،اس کی مثالیں دنیا میں موجود ہیں کہ کسی قوم نے غلطی کی اورفراڈیے کے پیچھے لگی تو اس نے اس قومکو غلامی کے دلدل میں دھکیل دیا اور وہ صدیوں پیچھے جا پڑی، اگر اس کی صحیح شناخت نہ کی گئی تو

یہ بھی خدانخواستہ ملک کو حادثے سے دوچار کر دے گا . اس کی بے شرمی اور انتقام پر مبنی کارروائیاں واضح ہوچکی ہیں ،قدرت اس سے متعلق اور کیا دکھائے گی،اگر ہم قومی شعور کا مظاہرہ نہیں کریں گے اللہ وہ دن نہ دکھائے کہ پھر ملک کی قسمت میں خرابی کی صورت پیدا ہو سکتی ہے .

پوری قوم کا مطالبہ ہے ،مسلم لیگ (ن) کا مطالبہ ہے کہ یہ پوری قوم سے معافی مانگے اور قوم کو ان مکروہ چہروں کا ادراک ہو جانا چاہیے . قدرت نے اسے کس طرح بے نقاب کیا ہے ، توشہ خانہ کیس میںیہ بے نقاب ہوا ہے ، اب رسیدیں بھی جعلی ثابت ہو گئی ہیں، اس نے دوست ممالک میں پاکستان کی درگت بنائی ، تحائف لئے اور اونے پونے داموں فروخت کئے ،جس طرح سے خدا نے اسے بے نقاب کیا ہے

اسے لا جواب کیا ہے یہ اپنے اوپر الزامات کے جوابات دینے کی پوزیشن میں نہیں . اب ایک گھڑیوں کی ویڈیو سامنے آئی ہے . زلفی بخاری ایک گھڑی کی فروخت سے انکاری ہے اور کہتے ہیں میرا اس گھڑی سے تعلق نہیں ہے ، بھئی آپ کا کسی اور گھڑی سے تعلق ہوگا، آپ نے ایک گھڑی نہیں بیچی پورا توشہ خانہ لوٹ لیا ہے اوراونے پونے داموں لوٹا . انہوں نے کہا کہ مرشد کے جو چیلے تھے

ان کے گھروں میں نوٹ گننے والی مشینیں موجود تھیں ، یہ ٹھیکیداروں سے نیٹ کیش لیتے رہے ، ان کی کرپشن کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا . انہوںنے کہا کہ لوگ کہتے ہیں اس پر کاروائی کریں لیکن ہمارا ماننا ہے کہ یہ کارروائی کسی حکومت کا معاملہ نہیں ہوتا ہے، حکومت کا کام ہے قانون سازی کرے

ا ور غیر جانبدار لوگوں کو اداروں میںلگائے ، نیب کے قانون کو بہتر کر دیا گیا ہے تاکہ وہ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کے لئے استعمال نہ ہو ، ہم نیب کو کنٹرول نہیں کر رہے ، ایک دیانتدار آدمی کو نیب کا چیئرمین لگا یا گیا ہے ،احتساب نیب کا کام ہے ، یہ حکومت کا کام نہیں ہے یہ حکومت کا کام ہونا بھی نہیں چاہیے . . چیئرمین نیب سے مطالبہ کرتا ہوں قوم یقین کیے بیٹھی ہے کہ ایسے ایسے ثبوت ہیں کہ

اب کوئی چیز باقی رہ نہیں گئی ، احتیاط کا دامن ضرور ہاتھ میں رکھیں لیکن اتنی تاخیر نہ کریں کہ لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے اور فراڈیے راستہ حاصل کرنے کرنے میں کامیاب ہوں ، ان کے خلاف سخت تادیبی اور احتسابی عمل کرنا چاہیے ، عدالتیں آزاد ہیں نیب آزاد ہے اس کے مطابق کارروائی بنتی ہے وہ ہونی چاہیے . رانا ثنا اللہ نے اجلاس کے فیصلوں کے حوالے سے آگاہ کیا کہ پنجا ب کی

سطح فیصلے پر عملدرآمد کے لئے اجلا س ہوا ہے، پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے انتخاب کو لڑنے اور اس کی بھرپور تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ہم پنجاب کو تین حصوں میں تقسیم کر کے ڈویژن اور ڈسٹرکٹ کے صدور ،جنرل سیکرٹریز ہیں اور سینئر پارلیمنٹرینز پر مبنی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں یہ کمیٹی دو ہفتوں میں ہر صوبائی حلقے میں پورے تجزیے کے بعد جوامیدوار انتخاب لرنا چاہتے ہیں ٹکٹ ہولڈرز ہیں

موجودہ اراکین اسمبلی ہیں ان کو ملنے کے بعد اتفاق رائے پیدا کریں گے اور ہر حلقے سے دو ،دو امیدواروں کو نامزد کر کے نام بھجوائیں گے ، آرگنائزیشنل فیصلے ہوںگے ،ہر صوبائی حلے میں یونین کونسل کے صدر اور سیکرٹری تک سے بھی کہوں گا وہ اس میں حصہ لیں ایسے امیدوار کو سامنے لائیں جو ہر قیمت پر وہاں پر پارٹی کے لئے انتخاب کے لئے مضبوط امیدوار تصور ہوں .

ہم اس انتخاب میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے . انہوںنے کہا کہ میںچیلنج کرتا ہوں عمران خان اگر مگر کو چھوڑیں اسمبلی توڑیں . آج ہی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو بھیجیں میں آج ہی منظور کروا لوں گا . انہوںنے پچیس مئی سے چھبیس نومبر تک سات ماہ بھرپور کوشش کی ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کیا جائے، پوری قوم کو دھمکیاں دیں کہ آپ کو چھپنے کیلئے جگہ نہیں ملے گی ،

عمران خان صاحب دیکھ لیں میںنے تو آپ کاانتظار کیا ہے اپ کا انتظار ہی کرتا رہا ہوں، آپ کو اسلام آباد یں جلسہ کرنے کی جرات نہیں ہوئی، آپ نے کہا تھاانسانوں کاسمندر ہوگا سمندر کا جو حشر ہوا وہ سب نے دیکھ لیا ، آپ نے مایوسی میں اعلان کیا ہے اب اس پر عملدرآمد کریں ، کبھی بیس اور کبھی تیس تاریخ دیتے ہیں ، آپ اسمبلی توڑیں ہم تیار ہیں ، اسی انتخاب میں فیصلہ ہوگا ،

پنجاب پاکستان کا 65فیصد پاکستان ہے ، آپ سمجھ بیٹھے ہیں کہ میری میری مقبولیت ہے میںنے جیتنا ہے آپ کو لگ سمجھ جائے گی آپ کوشکست سے دوچار کریں گے . رانا ثنا اللہ نے مزید بتایا کہ نوازشریف کے استقبال کی تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں، یونین کون سل کی سطح تک کمیٹیاں بنیں گی ،کارکن اپنی یونین کونسل کے ناموں کے بینرز کے ساتھ استقبال کے لئے لاہور پہنچیں گے

. .

متعلقہ خبریں